قومی خبریں

’میں نے پچھلے 30 سالوں میں دہلی کو بنتے اور برباد ہوتے دیکھا‘، خواتین سے متعلق بڑھتے جرائم پر الکا لامبا فکر مند

الکا لامبا نے کہا کہ ’’دُکھ ہوتا ہے جب امریکہ میں ایڈوائزری جاری کی جاتی ہے کہ ہندوستان کی راجدھانی دہلی بالکل بھی خواتین کے لیے محفوظ نہیں ہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>تصویر ویڈیو گریب</p></div>

تصویر ویڈیو گریب

 

’’میں نے پچھلے 30 سالوں میں دہلی کو بنتے اور برباد ہوتے ہوئے دیکھا ہے۔ دہلی جنت سے جہنم بننے کی طرف بڑھ رہی ہے اور ہم خاموش تماشائی بن کر نہیں دیکھ سکتے ہیں۔‘‘ یہ بیان آج ویمن کانگریس کی صدر الکا لامبا نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔ انھوں نے دہلی میں خواتین سے متعلق بڑھتے جرائم پر اپنی فکر مندی ظاہر کی اور کہا کہ حکمراں طبقہ اس طرف ذرا بھی توجہ نہیں دے رہا ہے۔

Published: undefined

الکا لامبا نے دہلی میں خواتین پر ہو رہے مظالم کی تازہ مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’4 گھنٹے پہلے کی خبر ہے، آدرش نگر میں 65 سالہ خاتون کی عصمت دری کر قتل کر دیا گیا۔ دوارکا میں کار میں خاتون کا گلا گھونٹ کر قتل کر دیا گیا۔ دُکھ ہوتا ہے جب امریکہ میں ایڈوائزری جاری کی جاتی ہے کہ ہندوستان کی راجدھانی دہلی بالکل بھی خواتین کے لیے محفوظ نہیں ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’خواتین کے تحفظ معاملہ پر دہلی کی حالت فکر انگیز ہے۔ دہلی میں وزیر اعلیٰ کی رہائش پر تھپڑ واقعہ ہو جاتا ہے، اور یہ کوئی چھوٹا حادثہ نہیں ہے۔‘‘ الکا لامبا نے شیلا دیکشت کے دور حکومت کا تذکرہ بھی کیا اور کہا کہ ایک وقت تھا جب حالات بہتر سے بہتر ہوتے چلے گئے، لیکن اب دہلی جنت سے جہنم کی طرف بڑھ رہی ہے۔

Published: undefined

کانگریس درج فہرست ذات محکمہ کے چیئرمین ایڈووکیٹ راجندر پال گوتم نے بھی دہلی میں برسراقتدار طبقہ کو ہدف بناتے ہوئے میڈیا کے سامنے کچھ اہم حقائق رکھے۔ انھوں نے کہا کہ ’’دہلی میں کانگریس کی حکومت نے غریب بچوں کے لیے ’راجکیہ پرتبھا وکاس وِدیالیہ‘ بنائے تھے، جس سے غریب بچے بھی پڑھ کر آگے بڑھ پائیں۔ آپ ریکارڈ اٹھا کر دیکھ لیجیے، دہلی کے ان اسکولوں سے نکلے بچے ڈاکٹر، انجینئر، ایڈووکیٹ اور جج بنے ہیں۔ پھر عآپ کی حکومت نے ان سبھی اسکولوں کا نام بدل دیا۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’کانگریس کی حکومت میں دلت طبقہ کے بچوں کے لیے الگ الگ طرز کے منصوبے بنائے جاتے تھے، جس کے تحت بچوں کو پڑھنے کے لیے فنڈ مل جاتا تھا۔ دوسری طرف عآپ اور بی جے پی کی حکومتوں نے لگاتار ان طلبا کو دی جا رہی اسکالرشپس کو کمزور کرنے کا کام کیا۔‘‘

Published: undefined