نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی رکن پارلیمنٹ پرگیہ ٹھاکر نے جمعہ کے روز مہاتما گاندھی کے قاتل ناتھورام گوڈسے کو ’دیش بھکت‘ قرار دینے والے اپنے بیان پر لوک سبھا میں معافی مانگی۔ پرگیہ نے کہا کہ ان کے بیان سے اگر کسی کو تکلیف پہنچی ہے تو وہ معذرت کرتی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی، انہوں نے واضح کیا کہ ان کے بیان کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا ہے۔ مالیگاؤں دھماکہ کی ملزمہ اور بھوپال سے رکن پارلیمنٹ پرگیہ نے کہا کہ وہ وہ مہاتما گاندھی کی ملک کے لئے خدمات کا احترام کرتی ہیں۔ انہوں نے اپنے بیان مبینہ ’غلط تشریح‘ پر بھی مذمت کی۔
Published: undefined
پرگیہ ٹھاکر نے کہا، ’’اگر میرے ذریعہ ایوان میں دیئے گئے کسی بیان سے کسی بھی شخص کو تکلیف پہنچی ہے، میں اظہار افسوس کرتے ہوئے معذرت کرتی ہوں۔ لیکن میں یہ بھی کہنا چاہتی ہوں کہ پارلیمنٹ میں دیئے گئے میرے بیان کو غلط طریقہ ہے توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔‘‘
Published: undefined
انہوں نے مزید کہا، ’’جس طرح سے میرا بیان پیش کیا گیا وہ قابل مذمت ہے۔ میں مہاتما گاندھی کی ملک کے لئے خدمات کا احترام کرتی ہوں۔‘‘ پرگیہ نے یہ بھی یاد دلایا کہ ایوان کے ایک سینئر ممبر نے انہیں سر عام دہشت گرد کہا اور سابقہ حکومت نے ان کے خلاف نفرت کا منصوبہ بنا کر انہیں تشدد کا نشانہ بنایا۔
Published: undefined
پرگیہ نے کہا، ’’حکومت وقت کی طرف سے میرے خلاف سازش کیے جانے کے باوجود عدالت میں ابھی تک کوئی الزام ثابت نہیں ہوا ہے۔ مجھے قصوروار ثابت کیے بغیر ہی مجھے دہشت گرد کہنا قانون کے خلاف ہے۔ یہ ایک عورت، سنت اور ممبر پارلیمنٹ کے طور پر میری بے عزتی کرنے میں ماہر ہیں۔‘‘
Published: undefined
واضح رہے کہ پرگیہ ٹھاکر کے بیان پر حزب اختلاف نے ہنگامہ برپا کر دیا تھا اور ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تھا۔ چاروں طرف سے فضیحت ہونے کے بعد بی جے پی کی قیادت نے جمعرات کو پرگیہ ٹھاکر کو ان کے بیان پر مبینہ طور پر ڈانٹا اور وزارت دفاع کی مشاورتی کمیٹی سے باہر کر دیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined