لاش، علامتی تصویر آئی اے این ایس
حیدر آباد کے رامنتھ پور علاقے سے دردناک خبر سامنے آئی ہے۔ شری کرشن جنم اشٹمی کی شوبھا یاترا کے دوران رتھ کے ہائی ٹینشن تار کے رابطے میں آنے سے 5 لوگوں کی موت ہو گئی جبکہ 4 دیگر زخمی ہو گئے۔ یہ حادثہ رامنتھ پور علاقے کے گوپال نگر میں ہوا جو اُپّل پولیس اسٹیشن علاقے میں آتا ہے۔
Published: undefined
اچانک ہوئے اس حادثے نے تہوار کی خوشیاں ماتم میں تبدیل کر دیں۔ چیخ و پکار اور بھگدڑ کے درمیان لوگ اپنی جان بچانے کی کوشش کرتے رہے۔ زخمیوں کو قریبی اسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے۔ اُپّل ضلع کے ایس پی نے بتایا کہ کل رات شری کرشن جنم اشٹمی کے جلوس کے دوران بجلی کا جھٹکا لگنے سے 5 لوگوں کی موقع پر ہی موت ہو گئی جبکہ 4 افراد زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو علاج کے لیے اسپتال لے جایا گیا اور لاشوں کو پوسٹم مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا۔
Published: undefined
پولیس کے مطابق یہ حادثہ اس وقت ہوا جب شوبھا یاترا کا رتھ کھینچنے والی گاڑی کی مرمت چل رہی تھی۔ کچھ مقامی نوجوانوں نے رتھ کو ہاتھ سے کھینچنے کی کوشش کی، تبھی رتھ اوپر سے گزر رہے بجلی کے تاروں کے رابطے میں آ گیا۔ کرنٹ پھیلنے سے رتھ کھینچ رہے 9 لوگوں کو بجلی کا زبردست جھٹکا لگا، جس میں 5 کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ مہلوکین کی شناخت کرشن یادو (21)، سریش یادو (34)، شری کانت ریڈی (35)، رودر وکاس (39) اور راجندر ریڈی (45) کے طور پر ہوئی ہے۔
Published: undefined
زخمیوں میں مرکزی وزیر کشن ریڈی کا گن مَین شرینواس بھی شامل ہے، جسے فوری طور پر قریبی اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ زخمیوں کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔ پولیس نے معاملے کی جانچ شروع کر دی ہے اور یہ پتہ لگانے کی کوشش کر رہی ہے کہ رتھ کی اونچائی کی وجہ سے یہ حادثہ کیسے ہوا۔
Published: undefined
بھارت راشٹر سمیتی (بی آر ایس) کے رہنما کے ٹی راما راؤ نے اس واقعہ پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رامنتھ پور کے گوکل نگر میں ہوئے اس سانحہ نے مجھے جھنجھوڑ دیا۔ میں مہلوکین کے اہل خانہ کے تئیں اپنی گہری تعزیت کا اظہار کرتا ہوں اور حکومت سے ان کے کنبہ کی امداد کرنے کی اپیل کرتا ہوں۔ انہوں نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہوئے مستقبل میں ایسے واقعات کو روکنے کے لیے مناسب احتیاط برتنے کی گزارش کی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined