قومی خبریں

پہلےمذہب کے نام پر ہندو مسلم جوڑے کی توہین، پھر پاسپورٹ جاری کیا 

مذہب کے نام پر ہندو مسلم جوڑے کی توہیں کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے، متاثرہ تنوی سیٹھ اور انس صدیقی کا الزام ہے کہ دستاویزجانچ کے دوران ان کے سر نیم کو لے کر قابل اعتراض سوال پوچھے اور مذاق اڑایا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا تنوی سیٹھ اور ان کے شوہر انس صدیقی

اتر پردیش کے لکھنؤ پاسپورٹ سروس سینٹر میں ہندو مسلم جوڑے کو پاسپورٹ کے نام پر توہین کرنے کے معاملے میں پاسپورٹ آفس نے اس افیسر کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے پاسپورٹ افسر کو وجہ بتاؤنوٹس جاری کیا گیا ہے، یہ پورا معاملہ بدھ، 20 جون کا ہے۔ تنوی سیٹھ نام کی عورت اپنے شوہر انس صدیقی کے ساتھ پاسپورٹ درخواست کے لئے پاسپورٹ سروس سینٹر پہنچیں تھیں۔

Published: 21 Jun 2018, 1:16 PM IST

تنوی سیٹھ کا الزام ہے کہ دستاویز جانچ کے دوران پاسپورٹ افسر پیوش ورما نے ان کے اور ان کے شوہر کے سر نیم کو لے کر سوال پوچھے اور ان کا مذاق اڑایا، یہی نہیں افسر پر یہ بھی الزام ہے کہ اس نے انس صدیقی کو مذہب تبدیل کرنے کے لئے کہا۔متاثڑہ تنوی سیٹھ کے مطابق، ابتدائی دو کاؤنٹرس پر ان کی درخواست کا عمل مکمل ہو گیا، لیکن جب وہ تیسرے کاؤنٹر پر پاسپورٹ سپرنٹنڈنٹ وکاس مصر کے پاس گئیں تو وہ ان سے مذہب کو لے کر توہین آمیز سوال پوچھنے لگے۔اس کی مخالفت تنوی اور ان کے شوہر انس صدیقی نے کی، ساتھ ہی تنوی سیٹھ نے پورے معاملے کی شکایت پی ایم او اور وزیر خارجہ سشما سوراج کے ساتھ ٹوئٹ کر کے دی، تنوی کی شکایت کے بعد اب اس معاملے میں کارروائی کی گئی ہے۔ ساتھ ہی متاثرہ جوڑے کو ان کا پاسپورٹ بھی دے دیا گیا ہے۔

Published: 21 Jun 2018, 1:16 PM IST

اس معاملے میں لکھنؤ پاسپورٹ سروس سینٹر کی جانب سے بیان آیا ہے، پاسپورٹ سروس مرکز نے متاثرہ جوڑے سے معافی مانگی ہے، ساتھ ہی نوٹس کا جواب ملنے کے بعد افسر کے خلاف کارروائی کی بات کہی گئی ہے، پاسپورٹ سروس سینٹر کی جانب سے یہ یقین دلایا گیا کہا آ ئندہ مزید اس طرح کی غلطی نہیں ہو گی۔

Published: 21 Jun 2018, 1:16 PM IST

تنوی سیٹھ کے مطابق انس صدیقی سے ان کی شادی 2007 میں ہوئی تھی، ان کی ایک 6 سالہ بیٹی بھی ہے، انس صدیقی کا کہنا ہے کہ سر نیم نہیں بدلنا ان کا خاندانی معاملہ ہے، ایسے میں اس سے کسی دوسرے کو کیا پریشانی ہے، انس صدیقی نوئیڈا میں ملٹی نیشنل کمپنی میں کمپیوٹر انجینئر ہیں۔

بتا دیں کہ قواعد کے مطابق، پاسپورٹ میں میاں بیوی کے الگ مذہب کے ہونے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، اگر دو مختلف مذاہب کے لوگوں نے شادی کی ہے تو انہیں پاسپورٹ بنانے کے لئے سر نیم تبدیل کرنے کی ضرورت نہیں ہیں۔ شوہر اور بیوی کے سرنیم مختلف ہونے پر قواعد و ضوابط کے مطابق درخواست گزار کو صرف ایک سادہ کاغذ پر تحریری اعلان کرنا ہوتا ہے، جس میں ان کی شادی اور سر نیم کا ذکر ضروری ہوتا ہے۔ واضح رہے اب ایک دن بعد پاسپورٹ جاری کر دیا۔

Published: 21 Jun 2018, 1:16 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 21 Jun 2018, 1:16 PM IST