ہماچل میں سیلاب کی فائل تصویر / آئی اے این ایس
ہماچل پردیش کے ضلع کانگڑا اور کلّو میں بدھ کے روز بادل پھٹنے اور اچانک آنے والے سیلاب نے زبردست تباہی مچائی۔ اس واقعے کے بعد سے لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف)، ریاستی ڈیزاسٹر ریسپانس فورس، پولیس اور ہوم گارڈ کی مشترکہ ٹیمیں مسلسل بچاؤ اور تلاش کے کام میں لگی ہوئی ہیں۔
Published: undefined
سرکاری اطلاعات کے مطابق اب تک کانگڑا ضلع کے ایک ہائیڈرو پاور پروجیکٹ سائٹ سے پانچ لاشیں نکالی جا چکی ہیں، جبکہ تین دیگر افراد کی تلاش جاری ہے۔ ان کے تیز بہاؤ میں بہہ جانے کا خدشہ ہے۔ دوسری جانب کلّو کے علاقے ریہلا بہال میں بھی بادل پھٹنے کے بعد تین افراد لاپتہ ہو گئے تھے، جن کی تلاش کے لیے خصوصی مہم جاری ہے۔
چمبہ ضلع کی رہنے والی ایک خاتون، لَوَلی کو امدادی ٹیموں نے جنگل سے محفوظ نکالا۔ انہوں نے بتایا کہ وہ جس عارضی کیمپ میں تھیں، وہاں 13 لوگ موجود تھے۔ ان میں سے پانچ پہاڑی کی طرف دوڑ گئے، مگر باقی پانی کی زد میں آ گئے۔
Published: undefined
ایک مزدور دیا کشن نے واقعے کے بارے میں بتایا، ’’ہم نے پانی کو آتے دیکھا اور نیچے موجود لوگوں کو چِلّا کر خبردار کیا، پھر خود بھی محفوظ مقام کی طرف بھاگ گئے۔‘‘
افسران کا کہنا ہے کہ بارش کے باعث پروجیکٹ کا کام پہلے ہی روک دیا گیا تھا، اور مزدور عارضی کیمپوں میں آرام کر رہے تھے۔ اسی دوران منونی کھڈ اور قریبی نالوں کا پانی اچانک وہاں آ پہنچا، جس نے کئی مزدوروں کو بہا دیا۔ این ڈی آر ایف کے کمانڈنٹ بلجندر سنگھ نے تصدیق کی ہے کہ ان کی ٹیمیں پروجیکٹ سائٹ کے آس پاس لاپتہ افراد کی تلاش میں مصروف ہیں۔
Published: undefined
ادھر، دھرم شالہ سے بی جے پی کے ایم ایل اے سدھیر شرما نے الزام لگایا کہ مزدوروں کے کیمپ نالے کے بالکل قریب بنائے گئے تھے، اور خراب موسم کے باوجود انہیں وہاں سے محفوظ مقام پر منتقل نہ کرنا سراسر لاپروائی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس معاملے کی مکمل جانچ ہونی چاہیے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات سے بچا جا سکے۔
ریاستی حکومت نے بھی متعلقہ اضلاع میں الرٹ جاری کر دیا ہے، اور مقامی انتظامیہ کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ آئندہ کسی بھی قدرتی آفت کی صورت میں فوری بچاؤ اور احتیاطی اقدامات کو ترجیح دیں۔ ریسکیو آپریشن ہفتے کو بھی جاری رہے گا، اور افسران نے امید ظاہر کی ہے کہ باقی لاپتہ افراد کو جلد تلاش کر لیا جائے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined