قومی خبریں

شاہین باغ کے فرنیچر مارکیٹ میں لگی زبردست آگ، فائر بریگیڈ کی تین گاڑیاں موجود

شاہین باغ ٹھوکر نمبر 7 اور 8 کے درمیان موجود فرنیچر مارکیٹ میں اتوار کی شب آگ لگ گئی جس میں لاکھوں کے مالی نقصان کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔ مارکیٹ کے بغل میں موجود مسجد کا بھی کچھ حصہ متاثر ہوا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

دہلی کے شاہین باغ میں زبردست آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا ہے جس میں لاکھوں کی مالیت کے نقصان کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔ آگ شاہین باغ ٹھوکر نمبر 7 اور 8 کے درمیان موجود فرنیچر مارکیٹ میں لگی ہے جس کے قریب ایک مسجد بھی موجود ہے، آگ کی لپٹیں اس مسجد تک بھی پہنچنے کی خبر ہے۔ فائر بریگیڈ کی گاڑیاں کافی دیر سے موقع پر پہنچیں جس کی وجہ سے نقصان زیادہ ہو گیا ہے۔

Published: undefined

خبروں کے مطابق پہلے آگ فرنیچر مارکیٹ میں ہی لگی تھی جو بعد میں آس پاس تیزی کے ساتھ پھیلنے لگی۔ آگ لگنے کے بعد شاہین باغ کی کچھ مساجد سے اعلان بھی کیا گیا تاکہ لوگ آگ بجھانے کے لیے ضروری اقدامات کریں۔ چونکہ کورونا وائرس کی وجہ سے پورے ملک میں لاک ڈاؤن ہے اس لیے آگ لگنے کی خبر لوگوں کو مسجد سے اعلان کیے جانے کے بعد ہی لگی اور درجنوں لوگ جائے واقعہ پر پہنچ گئے۔ اس دوران مسجد کو نقصان نہ پہنچے اس کے لیے کوششیں کی گئیں اور مسجد سے پائپ نکال کر کچھ لوگوں نے آگ بجھانی شروع کر دی۔

Published: undefined

کچھ دیر بعد جب فائر بریگیڈ کی گاڑیاں موقع پر پہنچیں تو آگ کو قابو میں کیا جا سکا۔ اس وقت آگ پر تو قابو پا لیا گیا ہے، لیکن اس وقت تک کافی مالیت کا نقصان پہنچ چکا ہے۔ جائے وقوع پر اس وقت فائر بریگیڈ کی تین گاڑیاں موجود ہیں اور اب یہ یقینی بنایا جا رہا ہے کہ آگ دوبارہ نہ لگ جائے۔ آگ پر قابو پانے کے لیے سب سے پہلے تو فرنیچر مارکیٹ سے کچھ فرنیچرس کو باہر نکالا گیا اور پھر بجلی کے تار کو بھی کاٹا گیا۔ جس کی وجہ سے شاہین باغ ٹھوکر نمبر 8 کی پوری گلی بالکل اندھیرے میں ہے۔

Published: undefined

جائے واقعہ پر پولس کی بڑی تعداد موجود ہے جو لوگوں کو جائے واقعہ کے پاس جانے سے روک رہی ہے۔ پولس کورونا وائرس کی وجہ سے بھی لوگوں کو سمجھا رہی ہے کہ سبھی ایک دوسرے سے دوری بنا کر رہیں۔ پھر بھی اس وقت 7 نمبر پر کم و بیش 50 لوگ موجود ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined