قومی خبریں

تین سے زیادہ بچے ہونے پر سرکاری اسکیموں کا فائدہ نہیں ملے گا! آسام کی بی جے پی حکومت کا اعلان

ریاستی حکومت کی طرف سے دیہی خواتین کاروباریوں کے لیے شروع کی گئی اسکیم پر کچھ شرائط عائد کی گئی ہیں۔ اس میں ایک عورت کے بچوں کی تعداد کی حد بھی شامل ہے

<div class="paragraphs"><p>وزیر اعلیٰ آسام ہمانتا بسوا سرما / آئی اے این ایس</p></div>

وزیر اعلیٰ آسام ہمانتا بسوا سرما / آئی اے این ایس

 

گوہاٹی آسام کی بی جے پی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ اگر خواتین کے تین سے زیادہ بچے ہوں تو انہیں سرکاری اسکیموں کا فائدہ نہیں ملے گا۔ ریاستی وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے گوہاٹی میں خواتین کے لیے مہیلا انٹرپرینیورشپ اچھونی اسکیم کا آغاز کیا، جس کے لیے کچھ شرائط عائد کی گئی ہیں۔ شرائط کے مطابق جن خواتین کے تین سے زیادہ بچے ہیں انہیں اس سکیم کا فائدہ نہیں ملے گا۔

Published: undefined

وزیر اعلیٰ سرما نے اسکیم کے بارے میں جانکاری دی۔ انہوں نے بتایا کہ اسکیم کے تحت ریاست میں سیلف ہیلپ گروپس کی 39 لاکھ خواتین کو تین سالوں کے اندر تین مرحلوں میں اس اسکیم کے تحت کاروبار کرنے کے لیے کچھ شرائط کے ساتھ مالی امداد دی جائے گی۔ اس کے لیے 145 کاروباری ماڈلز کی نشاندہی کر کے ان کا انتخاب کیا گیا ہے۔

Published: undefined

ریاستی حکومت کی طرف سے دیہی خواتین کاروباریوں کے لیے شروع کی گئی اس اسکیم کے لیے کچھ شرائط عائد کی گئی ہیں۔ اس میں ایک عورت کے بچوں کی تعداد کی حد بھی شامل ہے۔ شرائط کے مطابق اگر جنرل اور او بی سی زمرے کی خواتین اس اسکیم کا فائدہ اٹھانا چاہتی ہیں تو ان کے 3 سے زیادہ بچے نہیں ہونے چاہئیں۔ وہیں، درج فہرست قبائل (ایس ٹی) اور درج فہرست ذات (ایس سی) خواتین کے لیے یہ حد چار بچوں کی ہے۔

Published: undefined

آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے جمعرات کو چیف منسٹر ویمن انٹرپرینیورشپ مہم کا اعلان کیا۔ یہ 2021 میں ان کے اس اعلان کے مطابق ہے کہ ریاستی حکومت کے پاس مخصوص ریاستی فنڈڈ اسکیموں کے تحت فوائد حاصل کرنے کے لیے دو بچوں کی پالیسی ہوگی۔ تاہم، اسکیم کے اصولوں میں ابھی کے لیے نرمی کی گئی ہے۔ ایس ٹی کا درجہ دینے کا مطالبہ کرنے والے موران، موٹوک اور چائے قبائل پر بھی چار بچوں کی حد لگائی گئی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined