قومی خبریں

ہریانہ: علی الصبح دھان کے کھیتوں میں پہنچے راہل گاندھی، ٹریکٹر سے کی جتائی، مزدوروں کے ساتھ لگائے پودے

کانگریس لیڈر راہل گاندھی ہفتہ کی صبح ہریانہ کے سونی پت کے ایک گاؤں پہنچے اور وہاں کھیت میں پہنچ کر کسانوں سے بات کی۔ دریں اثنا، راہل نے کسانوں کے ساتھ دھان کے پودے بھی لگائے

<div class="paragraphs"><p>تصویر ٹوئٹر</p></div>

تصویر ٹوئٹر

 

سونی پت: کانگریس لیڈر راہل گاندھی ان دنوں مختلف اوتار میں نظر آ رہے ہیں۔ کچھ دن پہلے انہیں دہلی میں ایک بائیک مکینک کی دکان میں دیکھا گیا تھا اور اب انہیں کھیتوں میں دیکھا گیا ہے۔ ہفتہ کی صبح وہ ہریانہ کے سونی پت کے ایک گاؤں پہنچے اور دھان کے پودوں کی بوائی کی۔

Published: undefined

دراصل، راہل گاندھی ہماچل پردیش جا رہے تھے اور اسی دوران وہ سونی پت کے گاؤں مدینہ کے کھیتوں میں پہنچے جہاں دھان کی بوائی ہو رہی تھی۔ اس دوران راہل گاندھی نے ٹریکٹر سے کھیت میں جتائی کی اور دیگر مزدوروں کے ساتھ دھان کے پودے لگائے۔ راہل نے وہاں موجود کسانوں کا حال دریافت کیا اور زراعت کے بارے میں بات کی۔ راہل گاندھی کو اچانک اپنے درمیان دیکھ کر لوگ بھی حیران رہ گئے اور خوش بھی ہو گئے۔

Published: undefined

حال ہی میں راہل گاندھی دہلی کے قرول باغ کے سائیکل بازار پہنچے تھے۔ انہوں نے یہاں کارکنوں اور سائیکل تاجروں سے بات چیت کی تھی۔ اس دوران راہل گاندھی نے بائیک مکینکس سے بات چیت کی اور بائک ٹھیک کرنا سیکھا۔ کانگریس پارٹی نے راہل گاندھی کی قرول باغ کے سائیکل بازار پہنچنے کی تصویریں شیئر کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ہاتھ ہندوستان بناتے ہیں۔ ان کپڑوں پر لگی کالک ہماری خوداری اور شان ہے۔ ایسے ہاتھوں کی حوصلہ افزائی کا کام صرف ایک ہی کرتا ہے۔ راہل گاندھی دہلی کے قرول باغ میں بائیک مکینکس کے ساتھ، بھارات جوڑو یاترا جاری ہے۔

Published: undefined

خیال رہے کہ راہل گاندھی اپنی مشہور بھارت جوڑو یاترا کے بعد عام لوگوں کے درمیان جا کر ان سے براہ راست بات کر رہے ہیں اور ان کے مسائل سن رہے ہیں۔ اس سے قبل 23 مئی کو راہل گاندھی کو دہلی سے چنڈی گڑھ کے سفر کے دوران ایک ٹرک میں سفر کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ راہل گاندھی نے ٹرک ڈرائیوروں سے ان کے مسائل کو سمجھنے کے لیے بات چیت کی۔ اس سے قبل کرناٹک انتخابات کے دوران انہیں بنگلورو میں ڈیلیوری بوائے کے ساتھ اسکوٹر پر سوار ہوتے دیکھا گیا تھا، جس کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined