قومی خبریں

تلنگانہ اسمبلی انتخاب میں کانگریس کی کارکردگی سے خوش کھڑگے نے عوام سے کہا ’شکریہ‘

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’انڈین نیشنل کانگریس پر اعتماد اور بھروسہ ظاہر کرنے کے لیے میں تلنگانہ کے ووٹرس کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔‘‘

ملکارجن کھڑگے / آئی اے این ایس
ملکارجن کھڑگے / آئی اے این ایس 

گزشتہ ماہ جن 5 ریاستوں میں اسمبلی انتخابات ہوئے ہیں، ان میں سے 4 ریاستوں کے نتائج آج برآمد ہو جائیں گے۔ فی الحال ووٹوں کی گنتی جاری ہے اور تلنگانہ میں کانگریس نے تن تنہا اکثریت حاصل کرتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔ کانگریس کی اس بہترین کارکردگی سے پارٹی صدر ملکارجن کھڑگے انتہائی خوش ہیں اور سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کر عوام کا شکریہ ادا کیا ہے۔

Published: undefined

کانگریس صدر کھڑگے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کیے گئے اپنے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’انڈین نیشنل کانگریس پر اعتماد اور بھروسہ ظاہر کرنے کے لیے میں تلنگانہ کے ووٹرس کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ اور راجستھان کے ووٹرس کا بھی شکریہ ادا کیا، لیکن پارٹی کی مایوس کن کارکردگی پر افسوس بھی ظاہر کیا۔ وہ لکھتے ہیں کہ ’’میں ان سبھی کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں جنھوں نے ہمیں چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش اور راجستھان میں ووٹ دیا۔ یہ انتخابی نتائج ہماری امیدوں کے مطابق نہیں رہے ہیں، لیکن ہمیں یقین ہے کہ ہم محنت اور عزم سے مضبوط واپسی کریں گے۔‘‘

Published: undefined

اپنے پوسٹ میں صدر کھڑگے یہ بھی لکھتے ہیں کہ ’’کانگریس پارٹی نے پورے دم خم کے ساتھ ان چار ریاستوں (تلنگانہ، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، راجستھان) کے انتخاب میں حصہ لیا۔ میں اپنے لاتعداد کارکنان کے تئیں شکرگزار ہوں۔ ہمیں اس شکست سے مایوس ہوئے بغیر انڈیا اتحاد کی پارٹیوں کے ساتھ دوگنے جوش سے لوک سبھا انتخاب کی تیاری میں لگ جانا ہے۔‘‘

Published: undefined

اس درمیان تلنگانہ کانگریس کے انچارج مانک راؤ ٹھاکرے نے ریاست میں حکومت سازی کا دعویٰ کیا ہے۔ انھوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’آج کانگریس تلنگانہ میں حکومت بنانے جا رہی ہے۔ اس کامیابی کے لیے پارٹی کارکنان اور قائدین نے بھرپور محنت کی اور کانگریس کو جیت کی طرف لے گئے۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کی ویب سائٹ کے مطابق شام 5 بجے تک تلنگانہ کا جو رجحان/نتیجہ دکھایا گیا اس میں کانگریس 63 سیٹیں حاصل کرتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے، جبکہ بی آر ایس کو 40 اور بی جے پی کو 9 سیٹیں ملتی ہوئی نظر آ رہی ہیں۔ 119 اسمبلی سیٹوں والی اس ریاست میں حکومت سازی کے لیے 60 سیٹوں پر کامیابی کی ضرورت ہے، جو کانگریس حاصل کرتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔ تلنگانہ میں اے آئی ایم آئی ایم کو 6 نشستیں ملنے کا امکان ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined