گوالیر کی ٹوٹی ہوئی سڑک، تصویر@INCIndia
مدھیہ پردیش کے گوالیر میں 15 روز قبل 18 کروڑ کی لاگت سے بنی سڑک گڈھوں میں تبدیل ہو گئی ہے۔ یہ سڑک مرکزی وزیر جیوترادتیہ سندھیا کے ’جے ولاس پیلیس‘ سے لے کر چیتکپوری، مادھو نگر گیٹ سے ہو کر گزر رہی ہے۔ پہلے لوگ اس سڑک کے بننے کا بے صبری سے انتظار کر رہے تھے، لیکن سڑک بنتے ہی اس کی زمین دھنس گئی، جس کی وجہ سے لوگوں کو کافی مایوسی ہوئی۔ ایسے میں یہ سڑک تنازعوں میں آ گئی ہے۔ کلکٹر روچیکا چوہان نے اس بدحال سڑک کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ ساتھ ہی کلکٹر نے 2 رکنی تکنیکی ٹیم تشکیل دی ہے جو سڑک کی تعمیر سے متعلق ہر بات کی باریکی سے تحقیقات کرے گی۔
Published: undefined
2 رکنی تکنیکی ٹیم خاص طور سے تعمیر کی تکنیکی منظوری سے لے کر سڑک بنانے میں استعمال مٹیریل، متعلقہ ایجنسی اور ٹھیکیداروں کی جانچ کرے گی۔ تشکیل کردہ تحقیقاتی ٹیم 5 دن میں یہ یقینی بنائے گی کہ سڑک کی تعمیر اصول و ضوابط کے تحت ہوئی ہے یا نہیں، اور اگر اس کے مطابق نہیں کی گئی ہے تو اس کا ذمہ دار کون ہے۔
Published: undefined
فی الحال بارش کی وجہ سے سڑک میں ہونے والے گڈھوں کو بھرنے کا عمل جاری ہے اور اب تحقیقاتی رپورٹ کے آنے کا انتظار ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ گزشتہ 15 روز میں یہ سڑک 8 سے 9 بار دھنس چکی ہے۔ اس سڑک پر ایسے گڈھے پائے گئے ہیں جیسے سڑک میں کوئی غار بنا دی گئی ہو۔ اس کو بنانے میں 18 کروڑ روپے کا خرچ آیا تھا، جس کی تعمیر واٹر ڈرین پروجیکٹ کے تحت کی گئی تھی، جس میں جے ولاس پیلیس سے لے کر چیتکپوری، مادھو نگر گیٹ سے ہو کر گزرنے والی سڑک کی تعمیر میں 4.30 کروڑ روپے لگے تھے۔
Published: undefined
کانگریس نے مذکورہ سڑک کی بدحالی پر مدھیہ پردیش کی بی جے پی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ کانگریس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ کے آفیشیل ہینڈل سے گزشتہ روز ایک تصویر جاری کرتے ہوئے طنزیہ انداز میں لکھا ’’بی جے پی حکومت میں 18 کروڑ کا گڈھا۔‘‘ ساتھ ہی تصویر پر لکھا ’’ڈبل انجن سرکار کا گڈھا۔‘‘ اس کے علاوہ کانگریس نے ایک نیوز چینل ’آئی بی سی 24‘ کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا ’’ایم پی عجب ہے، سب سے غضب ہے۔ یہ ہے کرپشن کی سڑک، صرف 15 روز قبل 18 کروڑ روپے میں تعمیر ہوئی اور اب یہ حال ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined