عمر عبداللہ / یو این آئی
جموں و کشمیر کے گلمرگ میں ایک ’فیشن شو‘ کے خلاف آواز بلند ہونے لگی ہے۔ الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ رمضان المبارک کے مہینے میں فیشن شو کے نام پر گلمرگ میں ’فحاشت‘ کا مظاہرہ ہوا ہے۔ 4 دنوں کی اس پرائیویٹ تقریب کا انعقاد ایک ہوٹل میں ہوا، جس کے خلاف جموں و کشمیر اسمبلی میں آج آواز بلند ہوئی۔ اس تعلق سے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو جواب دینا پڑا اور بتانا پڑا کہ اس معاملے میں کارروائی ضروری ہوگی۔
Published: undefined
عمر عبداللہ نے اسمبلی میں اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت رمضان کے مہینے میں اس طرح کے انعقاد کو کبھی منظوری نہیں دیتی۔ یہ ایک پرائیویٹ پروگرام تھا اور اس فیشن شو کا آغاز 7 دسمبر کو ہوا تھا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس تقریب نے عوام کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے اور حکومت نے جانچ کا حکم صادر کر دیا ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ فحش فیشن شو معاملے پر جموں و کشمیر اسمبلی کی کارروائی آج تقریباً نصف گھنٹے رخنہ انداز رہی۔ امام میر واعظ عمر فاروق کا فیشن شو کے بارے میں کہنا ہے کہ سیاحت کے نام پر فحاشت کو فروغ دینا کبھی برداشت نہیں کیا جائے گا۔ اس کے جواب میں عمر عبداللہ نے کہا کہ ’’آپ کی ناراضگی سمجھی جا سکتی ہے۔‘‘
Published: undefined
تازہ ترین خبروں کے مطابق گلمرگ فیشن شو کے ڈیزائنر اور کنوینر نے ہنگامہ بڑھنے کے بعد معافی مانگ لی ہے۔ شیوان اینڈ نریش نامی ’ایکس‘ ہینڈل سے کیے گئے پوسٹ میں لکھا گیا ہے کہ ’’پاکیزہ مہینہ رمضان کے دوران گلمرگ میں ہماری پیشکش سے کسی کو تکلیف پہنچی ہے تو ہمیں اس کا افسوس ہے۔ ہمارا مقصد صرف تخلیقی صلاحیت کا جشن منانا تھا۔‘‘
Published: undefined
اس فیشن شو کی جو جھلک سوشل میڈیا پر دیکھنے کو ملی ہے، اس میں اونی کپڑوں کی نمائش ہوئی ہے۔ ناراضگی اس بات پر سامنے آئی ہے کہ فیشن شو میں کئی خواتین ماڈلز نے انتہائی چھوٹے چھوٹے کپڑے پہن رکھے تھے۔ یہ فیشن شو برفیلی وادیوں میں رکھا گیا تھا جہاں خواتین کے ساتھ ساتھ مرد ماڈلز بھی کھلے میں ’کیٹ واک‘ (چہل قدمی) کرتے دکھائی دیے تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined