قومی خبریں

گریٹ نکوبار پروجیکٹ: مانیکم ٹیگور کا وزیر اعظم کو خط، قبائلی حقوق اور ماحولیات پر سنگین خدشات کا اظہار

مانیکم ٹیگور نے گریٹ نکوبار پروجیکٹ پر وزیر اعظم کو خط لکھ کر قبائلی حقوق کی پامالی پر سخت تشویش ظاہر کی۔ سابق افسران پہلے ہی اس منصوبے کے ماحولیاتی نقصانات پر خبردار کر چکے ہیں

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

 

نئی دہلی: کانگریس کے رکن پارلیمان مانیکم ٹیگور نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر گریٹ نکوبار پروجیکٹ میں قبائلی حقوق کی پامالی پر گہری تشویش ظاہر کی ہے۔ انہوں نے زور دیا ہے کہ حکومت فوری طور پر اس معاملے میں مداخلت کرے اور قانونی تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے نیکوباری قبائل کے آئینی حقوق کی حفاظت کو یقینی بنائے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ 72 ہزار کروڑ روپے کے اس منصوبے کے لیے جزائر نکوبار کی انتظامیہ نے غلط طریقے سے یہ دعویٰ کیا کہ فاریسٹ رائٹس ایکٹ (ایف آر اے) کے تحت قبائلی حقوق طے شدہ ہیں اور اس بنیاد پر 13,075 ہیکٹیئر جنگلاتی زمین کو منتقل کرنے کی منظوری دے دی گئی۔ تاہم گریٹ نکوبار کی قبائلی کونسل نے اس دعوے کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔

Published: undefined

مانیکم ٹیگور کے مطابق یہ عمل جنگلاتی حقوق ایکٹ 2006 کی کھلی خلاف ورزی ہے، کیونکہ اس قانون کے تحت زمین کی منتقلی صرف اسی وقت ممکن ہے جب متعلقہ قبائل کے حقوق کو باضابطہ طور پر تسلیم کیا گیا ہو اور متاثرہ گرام سبھاؤں کی آزادانہ، پیشگی اور باخبر رضامندی حاصل کی گئی ہو۔ ان کے مطابق نہ تو قبائلی حقوق کو تسلیم کیا گیا اور نہ ہی گرام سبھاؤں کی رضامندی لی گئی، اس کے باوجود اگست 2022 میں ایک ’سرٹیفکیٹ‘ جاری کر کے حقوق کے طے ہونے کا اعلان کیا گیا۔ یہ نہ صرف حقائق کی غلط بیانی ہے بلکہ انصاف اور شفافیت کے اصولوں کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے۔

Published: undefined

ٹیگور نے مزید کہا کہ نیکوباری کمیونٹی کو 1956 کے پروٹیکشن آف ابوریجنل ٹرائبز ایکٹ (پی اے ٹی ٹی) کے تحت خصوصی تحفظ حاصل ہے۔ ایسے میں جنگلاتی حقوق کے ایکٹ کو بالائے طاق رکھنا ان کے آئینی حقوق اور ثقافتی بقا پر براہ راست حملہ ہے۔

انہوں نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر جنگلاتی کلیئرنس کے پورے عمل کی آزادانہ جانچ کرائی جائے، زمین کی منتقلی سے قبل قبائلی حقوق کو مکمل طور پر تسلیم کیا جائے، منصوبے کو اس وقت تک روکا جائے جب تک کہ تمام قوانین پر عمل درآمد نہ ہو اور ان حکام کو جواب دہ بنایا جائے جنہوں نے حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا۔

Published: undefined

وزیر اعظم نریندر مودی نے 27 اگست کو اس خط کی وصولی کی تصدیق کرتے ہوئے مانیکم ٹیگور کو جواب ارسال کیا ہے۔ ٹیگور نے امید ظاہر کی ہے کہ حکومت اس معاملے کو سنجیدگی سے لے گی اور نیکوباری قبائل کے حقوق کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کرے گی۔ ان کے مطابق جمہوریت کی اصل طاقت کمزور طبقات کے حقوق کے تحفظ میں ہے اور ترقی کبھی بھی انصاف اور قبائلی وجود کی قیمت پر نہیں ہونی چاہیے۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل مئی 2023 میں سابق سرکاری افسران کے ایک گروپ نے بھی گریٹ نکوبار جزیرہ میں مجوزہ میگا انفراسٹرکچر پروجیکٹ پر گہری تشویش ظاہر کی تھی۔ اپنے کھلے خط میں انہوں نے متنبہ کیا تھا کہ یہ منصوبہ ماحولیات اور موسمیات کے لیے تباہ کن ثابت ہو سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے قومی درج فہرست قبائل کمیشن (این سی ایس ٹی) سے مداخلت کی اپیل بھی کی تھی تاکہ قبائلی برادری کے حقوق اور جزیرے کے نازک ماحولیاتی توازن کو تحفظ فراہم کیا جا سکے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined