قومی خبریں

مجرمانہ مقدمات میں گرفتار ہونے پر وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ اور وزیر کو ہٹانے کا بل لائے گی مودی حکومت، کانگریس ناراض

سنگین مجرمانہ الزامات میں گرفتار ہونے پر وزیر اعظم، مرکزی وزیر، وزیر اعلیٰ، ریاستی وزیر کو ہٹانے کے لیے لوک سبھا میں ایک بل پیش کیا جائے گا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

مودی حکومت وزیر اعظم، مرکزی وزیر، وزیر اعلیٰ یا  ریاستی وزیر  کو سنگین مجرمانہ الزامات میں گرفتار یا نظر بند کیے جانے پر ہٹانے کے لیے لوک سبھا میں ایک بل پیش کرے گی۔ خبر رساں ایجنسی کے مطابق حکام نے یہ اطلاع دی ہے۔

Published: undefined

آئین کے تحت اب تک صرف ان عوامی نمائندوں کو ہی عہدے سے ہٹایا جا سکتا ہے جن پر سزا ہوئی ہو۔ لیکن نئے مجوزہ بل میں کہا گیا ہے کہ اگر وزیر اعظم، کوئی مرکزی وزیر، کوئی وزیر اعلیٰ یا کسی بھی ریاست یا مرکز کے زیر انتظام علاقے کا کوئی وزیر گرفتار ہوتا ہے اور مسلسل 30 دن تک حراست میں رہتا ہے، تو انہیں 31 ویں دن استعفیٰ دینا پڑے گا یا خود بخود عہدے سے ہٹا ہوا تسلیم کیا جائے گا ۔

Published: undefined

افسر نے بتایا کہ وزیر داخلہ امت شاہ 20 اگست کو لوک سبھا میں تین مسودہ بل پیش کریں گے۔ یہ بل ہیں - آئین (130 ویں ترمیم) بل، مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکمرانی (ترمیمی) بل اور جموں و کشمیر تنظیم نو (ترمیمی) بل۔ امت شاہ ان تینوں بلوں کو لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی مشترکہ کمیٹی کو بھیجنے کی تجویز بھی پیش کریں گے، جس میں اگلے پارلیمانی اجلاس کے آخری ہفتے کے پہلے دن رپورٹ پیش کرنے کا انتظام ہوگا۔

Published: undefined

آدھی رات کو یہ خبر آتے ہی سوشل میڈیا پر بحث چھڑ گئی۔ کانگریس کے سینئر رہنما اور سپریم کورٹ کے معروف وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے سخت ردعمل کا اظہار کیا۔ انہوں نے ایکس پر لکھا، "کتنا شیطانی دائرہ ہے! گرفتاریوں کے لیے کسی رہنما اصول پر عمل نہیں کیا گیا! اپوزیشن رہنماؤں کی گرفتاریاں اندھا دھند اور متضاد طور پر کی جا رہی ہیں۔ نئے مجوزہ قانون کے تحت موجودہ وزیر اعلیٰ وغیرہ کو گرفتاری کے فوراً بعد ہٹا دیا جائے گا۔"

Published: undefined

انہوں نے مزید کہا، "حزب اختلاف  کو غیر مستحکم کرنے کا سب سے آسان طریقہ یہ ہے کہ متعصب مرکزی ایجنسیوں کو اپوزیشن کے وزرائے اعلیٰ کو گرفتار کرنے کے لیے چھوڑ دیا جائے اور انتخابی میدان میں انہیں شکست دینے میں ناکامی کے باوجود انہیں من مانی گرفتاریوں کے ذریعہ ہٹا دیا جائے!! جبکہ حکمراں جماعت کے کسی بھی موجودہ وزیر اعلیٰ کو کبھی ہاتھ نہیں لگایا جا سکتا!!" (بشکریہ نیوز پورٹل ’اے بی پی‘)

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined