قومی خبریں

ریلوے کی نجکاری سے باز آئے حکومت: اپوزیشن

راگھون نے الزام لگایا کہ ریلوے کے معاملے میں یہ حکومت پوری طرح ناکام رہی ہے۔ مالی سال 2020-21 کے بجٹ میں ریلوے پر خاص توجہ نہیں دی گئی ہے، اس کو نظر انداز کیا گیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: اپوزیشن نے حکومت پر ریلوے کی نجکاری کرنے کا الزام لگاتے ہوئے جمعرات کے روز کہا کہ یہ صرف منافع کمانے کا ذریعہ نہیں ہے، اس لئے اسے نجی ہاتھوں میں فروخت نہیں کیا جانا چاہیے۔ لوک سبھا میں مالی سال 2020-21 کے لئے ریلوے کی گرانٹس کے مطالبے پر بحث کے ساتھ ہی آج بجٹ پر بحث شروع ہوئی۔ کانگریس کے ایم کے راگھون نے بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا ’’ریلوے صرف منافع کمانے کا انجن نہیں ہے۔ یہ غریبوں کی لائف لائن ہے۔ یہ ایک طرح سے ہندوستان میں دوڑنے والا چھوٹا ہندوستان ہے‘‘۔

Published: 12 Mar 2020, 9:11 PM IST

انہوں نے الزام لگایا کہ مودی حکومت کے دور میں ریلوے کی آپریشنل کارکردگی میں مسلسل کمی آئی ہے۔ مالی سال 2014-15 میں یہ 6.95 فیصد، 2015-16 میں سات فیصد، 2016-17 میں 1.62 فیصد اور 2017-18 میں 0.51 فیصد رہ گئی۔ راگھون نے الزام لگایا کہ ریلوے کے معاملے میں یہ حکومت پوری طرح ناکام رہی ہے۔ مالی سال 2020-21 کے بجٹ میں ریلوے پر خاص توجہ نہیں دی گئی ہے، اس کو نظر انداز کیا گیا ہے۔

Published: 12 Mar 2020, 9:11 PM IST

دراوڑ منیتر كژگم کے ایس ایس پلانی منیکم نے الزام لگایا کہ حکومت ریلوے کی نجکاری کر رہی ہے۔ اسے ایسا کرنے سے بچنا چاہیے۔ سڑک، آبی گزر گاہیں اور ایئر انڈیا تک کو نجی ہاتھوں میں دیا جا رہا ہے۔ اب صرف ریلوے ہی بچا ہے۔ کم از کم اس کا پرائیویٹائزیشن نہیں کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے مکمل ریل بجٹ کی روایت دوبارہ شروع کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ریلوے میں مستقل تقرری کی جائے اور علاقائی عدم توازن ختم کیا جائے۔

Published: 12 Mar 2020, 9:11 PM IST

پلانی منیكم نے کہا کہ غریب لوگ کے مفادات کو ذہن میں رکھتے ہوئے حکومت کو مختصر فاصلے کی ٹرینیں چلانے کو فروغ دینا چاہیے۔ اس کے ساتھ ہی ٹرینوں میں غیر ریزرو ڈبوں کی تعداد میں اضافہ کا بھی مطالبہ کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پہلے ریلوے کی توجہ مسافروں پر ہوتی تھی اب فریٹ ٹرانسپورٹ پر ہے۔

بی جے پی کے تپر گاؤ نے حکومت سے شمال مشرق کے لئے ریل پروجیکٹوں میں تیزی لانے کی مانگ کرتے ہوئے جمعرات کو کہا کہ اس شعبے کے منصوبوں کو اقتصادی فائدہ کے امکان کی بجائے قومی سلامتی کے نقطہ نظر سے دیکھا جانا چاہیے۔ گاؤ نے کہا کہ شمال مشرق کے لئے ریلوے کے کئی منصوبوں کی منظوری ملی ہے، لیکن کام بہت سست رفتاری سے ہو رہا ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کی ایکٹ ایسٹ پالیسی کے نفاذ میں شمال مشرق کے ریل منصوبوں کا اہم کردار ہے۔

Published: 12 Mar 2020, 9:11 PM IST

انہوں نے کہا کہ آسام کے بونگائی گاؤں میں ریل کوچ فیکٹری کو بھی منظوری مل چکی ہے، لیکن اس کا کام بھی اب تک شروع نہیں ہوا ہے۔ اسے بھی جلد عملی جامہ پہنایا جانا چاہیے۔ اور پرتھو رام کنڈ سے بلاگ تک ٹرین لائن بچھانے، منگل دوئی کو ٹرین راستے سے منسلک کرنے اور شمال مشرق میں ریفریج ریٹڑ والی مال گاڑی چلانے کا بھی مطالبہ کیا۔ گاؤ نے کہا کہ ڈبروگڑھ سے دہلی ٹرین لائن کی پوری طرح برق کاری کی جائے۔ ساتھ ہی شمال مشرق جانے والی ٹرینوں میں بھی نئے کوچ لگائے جائیں۔

Published: 12 Mar 2020, 9:11 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 12 Mar 2020, 9:11 PM IST