قومی خبریں

سرکاری ملازمین اب 15 سال پرانی گاڑیاں نہیں چلا پائیں گے، وزارت مالیات نے جاری کیا حکم نامہ

وزارت مالیات نے سبھی محکموں کو ہدایت دی ہے کہ جو گاڑی 15 سال سے زیادہ پرانی ہے اور اب سروسنگ کے لائق نہیں ہے، ان سبھی گاڑیوں کو کباڑ کے حوالے کر دیا جائے۔

مسافر کار
مسافر کار 

مرکزی حکومت نے اپنے ایک فیصلہ میں یہ یقینی بنانے کا حکم دیا ہے کہ سرکاری ملازمین 15 سال پرانی گاڑیاں نہ چلائیں۔ وزارت مالیات کے تحت آنے والے ایکسپنڈیچر ڈپارٹمنٹ نے یہ فیصلہ کیا ہے اور اس عمل سے ملک میں بڑھتی فضائی آلودگی کو کم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ رپورٹس کے مطابق یہ فیصلے لیا گیا ہے تاکہ نہ صرف آلودگی کم ہو، بلکہ پیسنجر سیفٹی بھی یقینی بنے۔

Published: undefined

وزارت مالیات نے سبھی محکموں کو ہدایت دی ہے کہ جو گاڑی 15 سال سے زیادہ پرانی ہے اور اب سروسنگ کے لائق نہیں ہے، ان سبھی گاڑیوں کو کباڑ کے حوالے کر دیا جائے۔ ایکسپنڈیچر ڈپارٹمنٹ نے ایک نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے واضح لفظوں میں بتایا ہے کہ آلودگی کو کم کرنے اور مسافروں کی حفاظت کو دیکھتے ہوئے ہم نے یہ نیتی آیوگ اور سڑک ٹرانسپورٹیشن وزارت کی صلاح پر یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔ سڑک ٹرانسپورٹیشن وزارت نے یہ کہا تھا کہ حکومت کو 15 سال پرانی گاڑیوں کو کباڑ میں بدلنے پر غور کرنا چاہیے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ وزارت برائے سڑک ٹرانسپورٹیشن و قومی شاہراہ نے پرانی گاڑیوں کے رجسٹریشن رینیو کے معاملے میں ایک ڈرافٹ تیار کیا تھا۔ اس ڈرافٹ میں یہ جانکاری دی گئی تھی کہ یکم اپریل 2022 کے بعد سے ہی کسی بھی 15 سال پرانی گاڑی کو رینیو نہ کرنے کا حکم دیا تھا۔ اس میں سبھی طرح کی سرکاری گاڑیاں، مثلاً مرکزی حکومت، ریاستی حکومت، مرکز کے زیر انتظام خطوں، پی ایس یو اور میونسپل بورڈ وغیرہ کی گاڑیاں شامل تھیں۔ اس معاملے پر محکمہ سڑک ٹرانسپورٹیشن نے پہلے ہی حکم سے متعلق جانکاری سوشل میڈیا ہینڈل کے ذریعہ بھی دے دی تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined

,
  • ’بی جے پی نے نوجوانوں کو دھوکہ دیا‘، کانگریس امیدوار آنند شرما نے کانگڑا میں کی انتخابی مہم کی شروعات

  • ,
  • لوک سبھا انتخاب 2024: ’زمین پر حالات بدل رہے ہیں...‘، جگنیش میوانی سے امئے تروڈکر کا انٹرویو