
تصویر آئی اے این ایس
نئی دہلی: کسانوں کو کھاد کی مسلسل فراہمی یقینی بنانے کے لیے مرکزی حکومت نے خریف اور جاری ربیع سیزن 2025 کے دوران ایک وسیع مہم چلا کر ملک بھر میں کالابازاری، ذخیرہ اندوزی اور ڈائیورژن میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی ہے۔
کیمیکل اور فَرٹیلائزر کی وزارت کے مطابق، اپریل سے نومبر کے درمیان چلائی گئی اس مہم کے دوران ملک بھر میں 3 لاکھ 17 ہزار سے زائد معائنہ اور چھاپے مارے گئے۔ ان کارروائیوں کا مقصد کھاد کی تقسیم کے پورے نظام کو شفاف بنانا اور کسانوں کو وقت پر کھاد کی دستیابی یقینی بنانا تھا۔
Published: undefined
وزارت کے مطابق، کالابازاری کے معاملوں میں مجموعی طور پر 5,119 شوکاز نوٹس جاری کیے گئے، جن کی بنیاد پر 3,645 لائسنس معطل کیے گئے اور 418 ایف آئی آر درج کی گئیں۔ اسی طرح ذخیرہ اندوزی کے خلاف مہم کے دوران 667 نوٹس جاری ہوئے، جن میں سے 202 لائسنس منسوخ یا معطل کیے گئے اور 37 ایف آئی آر درج ہوئیں۔
وزارت نے مزید بتایا کہ ڈائیورژن روکنے کے لیے بھی سخت نگرانی کی گئی، جس کے تحت 2,991 شوکاز نوٹس جاری ہوئے، 451 لائسنس منسوخ یا معطل کیے گئے اور 92 ایف آئی آر درج کی گئیں۔ تمام کارروائیاں ضروری اشیاء ایکٹ اور فَرٹیلائزر کنٹرول آرڈر کے تحت انجام دی گئیں تاکہ قانون کی مکمل پاسداری اور جواب دہی کو یقینی بنایا جا سکے۔
Published: undefined
اعداد و شمار کے مطابق اتر پردیش نے اس مہم میں سب سے نمایاں کردار ادا کیا۔ ریاست میں 28,273 معائنہ کیے گئے، 1,957 نوٹس جاری ہوئے، 2,730 لائسنس منسوخ یا معطل کیے گئے اور 157 ایف آئی آر درج کی گئیں۔ دیگر ریاستوں میں مہاراشٹر، راجستھان، بہار، ہریانہ، پنجاب، اوڈیشہ، چھتیس گڑھ اور گجرات شامل ہیں، جنہوں نے بڑی تعداد میں انسپیکشن ٹیمیں تعینات کر کے تیزی سے کارروائی کی۔
مہاراشٹر میں 42,566 معائنہ ہوئے اور ڈائیورژن سے متعلق خلاف ورزیوں پر 1,000 سے زائد لائسنس منسوخ کیے گئے۔ راجستھان میں 11,253 معائنہ کیے گئے جبکہ بہار میں تقریباً 14,000 معائنہ کے دوران 500 سے زائد لائسنس معطل کیے گئے۔
Published: undefined
وزارت کے مطابق ان اقدامات کی بدولت ملک میں پیَک ایگری سیزن کے دوران مصنوعی قلت اور قیمتوں میں غیر ضروری اضافہ کو روکا جا سکا۔ حکومت کی اس مہم نے نہ صرف مارکیٹ میں نظم و ضبط بحال کیا بلکہ ملک کے تمام حصوں میں کھاد کی وقت پر اور مساوی فراہمی بھی یقینی بنائی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined