قومی خبریں

گاندھی کا ہندوستان اب ’گوڈسے کا ہندوستان‘ بنتا جا رہا ہے: محبوبہ مفتی

محبوبہ مفتی نے کہا کہ ’’آگرہ میں کچھ نوجوانوں نے پاکستان کی جیت پر جشن منایا تو ملک سے غداری کا مقدمہ درج کر دیا گیا، اس لیے مجھے لگتا ہے کہ گاندھی کا ہندوستان اب گوڈسے کے ہندوستان میں بدل رہا ہے۔‘‘

محبوبہ مفتی، تصویر قومی آواز/ویپن
محبوبہ مفتی، تصویر قومی آواز/ویپن 

جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) سربراہ محبوبہ مفتی نے مرکز کی مودی حکومت پر سخت الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ گاندھی کے ہندوستان کو گوڈسے کا ہندوستان بناتی جا رہی ہے۔ انھوں نے یہ سخت بیان 7 دسمبر کو راجدھانی دہلی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران دیا۔ انھوں نے اس دوران اٹل بہاری واجپئی کے دورِ حکومت کو بھی یاد کیا اور کہا کہ اُس دور اور موجودہ مودی حکومت میں زمین آسمان کا فرق ہے۔

Published: undefined

میڈیا سے مخاطب ہوتے ہوئے محبوبہ مفتی نے اٹل بہاری واجپئی کی حکومت کے دوران ہوئے ایک کرکٹ میچ کو بھی یاد کیا اور گزشتہ عالمی کپ میں پاکستان کے ہاتھوں ہندوستان کی شکست کے بعد ہندوستان میں پیدا حالات کا بھی تذکرہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’مجھے ایک کرکٹ میچ یاد ہے۔ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان وہ میچ کھیلا گیا تھا۔ تب مرکز میں واجپئی جی کی حکومت تھی۔ اس وقت پاکستان کے شہریوں نے ہندوستانی کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی تھی۔ دوسری طرف ہندوستانی شہریوں نے پاکستانی ٹیم کو حوصلہ بخشا تھا۔‘‘ پھر انھوں نے کہا کہ ’’کچھ دنوں پہلے آگرہ میں کچھ نوجوانوں نے پاکستان کی جیت پر جشن منایا تو ان کے خلاف ملک سے غداری کا مقدمہ درج کر دیا گیا۔ آج ان نوجوانوں کا مقدمہ لڑنے کے لیے کوئی وکیل تیار نہیں ہے۔ اس لیے مجھے ایسا لگتا ہے کہ گاندھی کا ہندوستان اب گوڈسے کے ہندوستان میں تبدیل ہونے لگا ہے۔‘‘

Published: undefined

اس دوران محبوبہ مفتی نے پاکستان کے سابق صدر پرویز مشرف کے اس بیان کو بھی یاد کیا جس میں انھوں نے جھارکھنڈ کی راجدھانی رانچی کے کرکٹر مہندر سنگھ دھونی کی تعریف کی تھی۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستانی ٹیم کے لیے پاکستان میں دھونی نے شاندار بلے بازی کی تھی اور میچ دیکھنے کے لیے اسٹیڈیم میں پہنچے پرویز مشرف نے ان کی خوب تعریف کی تھی۔ اس طرح دوسرے ملک کے کھلاڑیوں اور ٹیم کی تعریف کیا جانا پہلے عام تھا، لیکن اب ہندوستان میں حالات بدل رہے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined