قومی خبریں

بریلی جا رہے سابق ایم پی دانش علی گھر میں نظربند، یوگی حکومت پر جابرانہ پالیسیاں اپنانے کا الزام

دانش علی نے کہا، ’’یوپی کے وزیر اعلیٰ جس طرح کی زبان استعمال کر رہے ہیں اس سے بہت دکھ ہوتا ہے۔ میں اپنے لوگوں کے درمیان جا کر ان کا دکھ بانٹنا چاہتا ہوں‘‘

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس 

 

امروہہ: سابق رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی کو ان کی رہائش گاہ پر نظر بند کرنے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق دانش علی بریلی جانے کی تیاری کر رہے تھے، جہاں حال ہی میں احتجاج کے دوران پولیس کارروائی پر ہنگامہ ہوا تھا لیکن پولیس نے انہیں امروہہ واقع گھر سے باہر نہیں نکلنے دیا۔ ان کی رہائش گاہ کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ اتر پردیش پولیس کی اس کارروائی کے خلاف دانش علی اور کانگریس حامیوں نے شدید احتجاج کیا ہے۔

Published: undefined

پولیس نے دعویٰ کیا ہے دانش علی کا بریلی دورہ نظم و نسق کے لیے خطرہ بن سکتا تھا، اس لیے انہیں احتیاط کے طور پر گھر میں نظر بند کر دیا گیا۔ یہ واقعہ امروہہ دیہات تھانہ علاقہ کے بائی پاس کا ہے۔ اس دوران دانش علی نے صحافیوں کو بتایا، ’’بریلی جانے کا ہمارا پروگرام تھا، جہاں منظم طریقے سے لوگوں کا استحصال کیا جا رہا ہے۔ ہم وہاں پولیس انتظامیہ کو یہ کہنے کے لیے جا رہے تھے کہ لوگوں کا استحصال نہ کریں۔‘‘

دانش علی کا مزید کہنا تھا، ’’بریلی میں بے گناہ لوگوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ ان کے گھروں کو مسمار کیا جا رہا ہے۔ جمہوریت میں یہ ناقابل قبول ہے۔ ایسے نظام کو کسی قیمت پر برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ ہم وہاں کے لوگوں سے امن کی اپیل کر رہے ہیں اور ان سے بھی کہہ رہے ہیں کہ وہ کسی کے اشتعال میں نہ آئیں۔‘‘

Published: undefined

اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آپ یہ جابرانہ پالیسی چھوڑ دیجئے۔ نا انصافی اور جبر زیادہ دنوں تک نہیں چل سکتا ہے۔ بابا صاحب امبیڈکر کا آئین سب کو برابری کی ضمانت دیتا ہے۔ آج کی تاریخ میں حکومت جابرانہ پالیسی کی بنیاد پر کام کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا، ’’اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ جس طرح کی زبان استعمال کر رہے ہیں اس سے بہت دکھ ہوتا ہے۔ مجھے شرم آتی ہے کہ وہ میری ریاست کے وزیر اعلیٰ ہیں۔ میں اپنے لوگوں کے درمیان جا کر ان کا دکھ بانٹنا چاہتا ہوں۔ وہاں لوگوں کی دکانیں اور گھر مسمار کیے جا رہے ہیں اور دُکھ کی بات ہے کہ وہ ہماری آواز کو دبانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ لیکن میں ایک بات صاف کر دوں کہ یہ لوگ ہماری آواز کو زیادہ دنوں تک دبا نہیں سکتے ہیں۔ انہوں نے ہمیں روک لیا، ہم 7-8 لوگ ہی جانا چاہتے تھے مگر پولیس انتظامیہ نے ہمیں جانے نہیں دیا۔ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ آخر یہ کہاں کا انصاف ہے؟‘‘

Published: undefined

دانش علی نے کہا کہ ایسا کر کے وہ اتر پردیش کے عام لوگوں کو دبانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ حکومت پوری طرح سے غیر انسانی ہے۔ یہ حکومت ایک جابر حکومت ہے، کیونکہ ان لوگوں کو اب پتہ چل چکا ہے کہ جا چکی ہے۔ ہمارے لیڈر راہل گاندھی نے جس طرح سے ووٹ چوری کا معاملہ اٹھایا ہے، اس سے لوگوں کے درمیان ایک پیغام گیا ہے کہ یہ ووٹ چوری کرنے والی حکومت ہے۔

پولیس نے بتایا کہ بریلی میں کشیدہ صورتحال کے پیش نظر یہ کارروائی کی گئی ہے۔ تاہم دانش علی نے اس کارروائی کو جمہوری حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے بغیر کسی معقول وجہ کے گھر میں قید کیا گیا ہے، یہ عوامی نمائندہ کے حقوق پر حملہ ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined