فائل تصویر آئی اے این ایس
کٹول میں شرد پوار گروپ کے رہنما اور مہاراشٹر کے سابق وزیر داخلہ انل دیشمکھ کی گاڑی پر پتھراؤ کیا گیا۔ اس پتھراؤ میں سابق وزیر داخلہ انل دیشمکھ زخمی ہوئے ہیں۔ پولیس موقع پر پہنچ گئی ۔ دیش مکھ کے سر پر چوٹ لگی اور خون بہہ گیا۔ واقعے کے بعد انہیں فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا۔ حملہ کس نے کیا اس بارے میں تاحال معلومات موصول نہیں ہوئیں۔
Published: undefined
18 نومبر کو مہاراشٹر کی انتخابی مہم کا آخری دن تھا۔ مہم شام پانچ بجے ختم ہوئی۔ دیشمکھ کٹول سے ناگپور شہر لوٹ رہے تھے۔ اسی دوران نامعلوم افراد نے ان کے قافلے پر حملہ کر دیا۔ سابق وزیر داخلہ گاڑی کی اگلی سیٹ پر بیٹھے تھے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ان کی گاڑی کی کھڑکی کھلی ہوئی تھی۔ دیشمکھ کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔ ان کے کپڑوں پر خون ہے۔ این سی پی (شرد چندر پوار) نے بھی اپنے ایکس اکاؤنٹ پر ویڈیو شیئر کیا ہے۔
Published: undefined
مہایوتی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے پارٹی نے کہا، "ریاست میں امن و امان اور جمہوریت تباہ ہو رہی ہے۔ اس کی ایک مثال آج اس وقت سامنے آئی جب ریاست کے سابق وزیر داخلہ انل دیشمکھ پر بزدلانہ حملہ ہوا۔ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی شرد چندر پوار نے اس واقعہ کی عوامی سطح پر مذمت کی ہے۔‘‘
Published: undefined
شیو سینا (یو بی ٹی) کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے کہا، "اس پر دیویندر فڑنویس کا کیا ردعمل ہے؟ یہ ایک سیاسی حملہ ہے۔ سابق وزیر بابا صدیقی کا ممبئی میں قتل اور ناگپور میں سابق وزیر داخلہ کو مارنے کی کوشش کی گئی۔ شرم کرو‘‘!
Published: undefined
اس بار شرد پوار نے کٹول سے انل دیشمکھ کی جگہ ان کے بیٹے سلیل دیشمکھ کو میدان میں اتارا ہے۔ وہ ان کی انتخابی مہم چلانے کے بعد واپس آرہے تھے۔2019 کے انتخابات میں انل دیشمکھ نے بی جے پی امیدوار ٹھاکر چرن سنگھ کو شکست دی تھی۔ بی جے پی نے ایک بار پھر ٹھاکر چرن سنگھ کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined