قومی خبریں

ہندوستان میں پہلی بار آسمان میں ہوگا ’راوَن دَہن‘، 600 ڈرون پوری طرح تیار!

کولکاتا کے لوگ وجئے دشمی کے دن آسمان میں ہونے والے راوَن دَہن کے گواہ بننے جا رہے ہیں، یہاں لائٹ اینڈ ساؤنڈ کے پرکشش اشتراک کے درمیان ہوا میں مخصوص انداز سے راوَن کو جلتے دیکھنے کا موقع ملے گا۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر، ویپن</p></div>

علامتی تصویر، ویپن

 

کولکاتا کے آسمان میں وجئے دشمی کے دن ایک انتہائی پرکشش نظارہ دیکھنے کو ملنے والا ہے۔ اس طرح کا انعقاد ملک میں پہلی بار ہونے جا رہا ہے۔ دراصل ملک میں پہلی بار کولکاتا کے لوگ وجئے دشمی کے دن آسمان میں ’راوَن دَہن‘ (راون کو جلائے جانے کا عمل) کا گواہ بننے جا رہے ہیں۔ اس نظارہ کو دیکھنے کے لیے ہزاروں لوگ پُرجوش ہیں اور راوَن دَہن کا انتظار کر رہے ہیں۔

Published: undefined

لائٹ اینڈ ساؤنڈ (روشنی اور آواز) کے بہترین سنگم کے درمیان ہوا میں بالکل خاص انداز کے ساتھ راوَن کو جلائے جانے کا منصوبہ پوری طرح تیار ہے۔ اس کے لیے 600 ڈرون کو تیار کیا گیا ہے اور اس کے لیے پریکٹس کا عمل جاری ہے۔ یہ کارنامہ کولکاتا کی ’پارک سرکس ساروجنن دُرگوتسو کمیٹی ادیپن‘ انجام دینے جا رہی ہے۔ کمیٹی کے سربراہ گورو دھون نے بتایا کہ ’شبھو وجیا‘ کا پیغام اس مرتبہ کولکاتا کچھ الگ انداز میں دینے جا رہا ہے۔

Published: undefined

گورو دھون کا کہنا ہے کہ ہم 600 ڈرون کے ذریعہ آسمان میں راوَن دہن کا ایسا حیرت انگیز نظارہ لوگوں کو دکھانے جا رہے ہیں، جو ہندوستان میں پہلی بار ہوگا۔ اس تکنیک کا استعمال چین اور امریکہ میں ہوتا رہا ہے، لیکن ہندوستان کے لوگ کسی سے کم نہیں ہے اور اب ہم بھی اس کا مشاہدہ کریں گے۔ انھوں نے مزید کہا کہ وزارت دفاع، حکومت ہند سے منظوری مل چکی ہے اور اب صرف وقت کا انتظار ہے۔ جب ہم چاند پر پہنچ چکے ہیں تو راوَن دَہن میں نئی تکنیک کے استعمال سے کیوں پیچھے رہیں؟ ہم کسی بھی ملک سے تکنیک کے معاملے میں پیچھے نہیں ہیں۔

Published: undefined

دھون کا کہنا ہے کہ لائٹ اینڈ ساؤنڈ کا حیرت انگیز نظارہ 24 اکتوبر کو پارک سرکس کے آسمان میں دیکھنے کو ملے گا۔ ایک ساتھ 600 ڈرون اڑیں گے اور آسمان میں راوَن دَہن کے گواہ 50 ہزار سے زیادہ لوگ بنیں گے۔ منتظمہ کمیٹی کے رکن ارجن دھون نے اس تعلق سے بتایا کہ اس کے لیے دہلی سمیت ملک کے مختلف حصوں سے ڈرون ماہرین کو مدعو کیا گیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined