قومی خبریں

مندسور میں وزیر اعلیٰ موہن یادو کے ہاٹ ایئر بیلون میں لگی آگ، بال بال بچے

حادثے کے وقت وزیر اعلیٰ موہن یادو بیلون کے ٹھیک نیچے کھڑے تھے اور سیکوریٹی گارڈ نے ٹرالی کو سنبھال رکھا تھا۔ اہلکاروں کی مستعدی کی وجہ سے آگ پر قابو پا لیا گیا اور بڑا حادثہ ہونے سے بچ گیا۔

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>

ویڈیو گریب

 

مدھیہ پردیش کے مندسور میں ہفتہ کو وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو ایک بڑے حادثے کا شکار ہونے سے بال بال بچ گئے۔ دراصل مندسور میں ہاٹ ایئر بیلون میں اُڑان بھرنے سے ٹھیک پہلے آگ لگ گئی۔ حالانکہ موقع پر موجودہ اہلکاروں نے فوراً آگ پر قابو پا لیا جس سے ایک بڑا حادثہ ہونے سے ٹل گیا۔

Published: undefined

ذرائع کے  مطابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو گاندھی ساگر فاریسٹ اسٹریٹ پہنچے اور یہاں انہوں نے بوٹنگ کا لطف اٹھایا۔ اس کے بعد وہ صبح سویرے مندسور کے رکن پارلیمنٹ سدھیر گپتا کے ساتھ ہاٹ ایئر بیلون کے تفریحی سفر پر نکلنے والے تھے۔ لیکن ہوا کی رفتارمناسب نہیں ہونے سے بیلون اڑ نہیں سکا۔

Published: undefined

بتایا جا رہا ہے کہ بیلون میں ہوا بھری جا رہی تھی، تبھی اس میں آگ لگ گئی۔ حادثے کے وقت وزیر اعلیٰ موہن یادو بیلون کے ٹھیک نیچے کھڑے تھے اور سیکوریٹی گارڈ نے ٹرالی کو سنبھال رکھا تھا۔ اہلکاروں کی مستعدی کی وجہ سے آگ کوفوراً بجھا دیا گیا اور وزیر اعلیٰ پوری طرح سے محفوظ ہیں۔ اس حادثہ کے بعد وزیر اعلیٰ کا ہاٹ ایئر بیلون کا سفر منسوخ کر دیا گیا۔

Published: undefined

ہاٹ ایئر بیلون کے ماہر نے بتایا کہ صبح 6 سے 7.30 بجے کے درمیان ہوا کی رفتار نہ کے برابر رہتی ہے۔ ہاٹ ایئر بیلون میں ہوا کی رفتار زیرو ہونی چاہیے لیکن جب وزیر اعلیٰ سوار ہوئے تب رفتار 15 سے 20 کلومیٹر فی گھنٹہ تک تھی۔ اس وجہ سے بیلون اوپر نہیں جا سکا۔ جب اس میں ہوا بھری جا رہی تھی تو وہ نیچے جھک گیا۔ اس سے نچلے حصے میں آگ لگ گئی۔ اس کے ٹھیک نیچے وزیر اعلیٰ کھڑے تھے۔ اس کی وجہ سے سی ایم سیکوریٹی بھی الرٹ ہوئی اور ٹرالی کو سنبھالے رکھا۔ دوسری طرف ماہرین اور اہلکاروں نے آگ کو بجھایا۔

Published: undefined

اس دوران وزیر اعلیٰ موہن یادو نے کہا کہ گاندھی ساگر مہا ساگر کے برابر ہے۔ یہاں قدرتی طور سے بھی وائلڈ لائف کی دولت ہے۔ میں رات میں یہیں رکا تھا اور واٹر ایکٹیویٹی میں شامل ہوا۔ سیاحوں کے یہ سورگ کی طرح ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک کیوں جانا جب یہیں پر ایسی وراثت اور اسپاٹ دستیاب ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined