قومی خبریں

چند گھنٹوں بعد پیش ہونے والے عام بجٹ سے کس کو کیا ہے امید!

آج یکم فروری کو وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن پارلیمنٹ میں مالی سال 2025-26 کا مرکزی بجٹ پیش کریں گی، جس سے ملک کے مختلف طبقوں اور شعبوں کو بہت زیادہ توقعات ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>تصویربشکریہ آئی اے این ایس</p></div>

تصویربشکریہ آئی اے این ایس

 

ملک کا عام بجٹ پیش ہونے میں اب صرف چند گھنٹے رہ گئے ہیں۔ آج  یکم فروری کو وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن پارلیمنٹ میں مالی سال 2025-26 کا بجٹ پیش کریں گی۔ کیا متوسط ​​طبقے پر ٹیکس کا بوجھ کم ہوگا یا کم آمدنی والے طبقے کے لیے کیا خاص ہوگا، کس شعبے پر زیادہ توجہ دی جائے گی وغیرہ وغیرہ بہت سے سوالوں کے جواب مل جائیں گے۔

Published: undefined

اگرچہ ملک کی جی ڈی پی میں زراعت کا حصہ کم ہے لیکن یہ روزگار کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔ زراعت کا شعبہ ملک کی ریڑھ کی ہڈی کہلاتا ہے۔ ایسے میں ممکن ہے کہ حکومت بجٹ میں اس طرف زیادہ توجہ دے اور کسانوں کی جیبیں بھرنے کے بارے میں سوچے۔ بجٹ 2025 کے بارے میں، توقع ہے کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی کے ساتھ ساتھ زراعت کی بڑھتی ہوئی لاگت کو دیکھتے ہوئے، حکومت پردھان منتری کسان سمان ندھی یوجنا (پی ایم کسان یوجنا) کی رقم کو 6,000 روپے سے بڑھا کر 10,000 روپے سالانہ کر سکتی ہے۔ اس کے علاوہ کسان کریڈٹ کارڈ کی حد بھی 3 لاکھ روپے سے بڑھا کر 5 لاکھ روپے کی جا سکتی ہے۔

Published: undefined

زرعی شعبے میں پیداواری صلاحیت بڑھانے کے لیے حکومت انفراسٹرکچر کی توسیع کے تحت ٹیکنالوجی کی اپ گریڈیشن کر سکتی ہے۔ ملک کے کسان بجٹ میں حکومت سے تقریباً 1.75 لاکھ کروڑ روپے مختص کرنے کی توقع کر رہے ہیں، جو پچھلے سال کے 1.52 ٹریلین روپے سے 15 فیصد زیادہ ہے۔ حکومت کا مقصد زرعی مصنوعات کی برآمدات میں بھی اضافہ کرنا ہے۔ ہندوستانی حکومت اسے 2030 تک 50 بلین ڈالر سے بڑھا کر 80 بلین ڈالر تک لے جانا چاہتی ہے۔ بجٹ میں دیہی معیشت کو فروغ دینے کی شقیں بھی شامل کی جا سکتی ہیں۔

Published: undefined

حکومت بجٹ کے تحت ریلوے کو 3 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کا تحفہ دے سکتی ہے۔ پچھلے سال کے بجٹ میں ریلوے کو 2.65 لاکھ کروڑ روپے دیے گئے تھے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اس اضافے سے اسٹیشن اپ گریڈیشن کے کام میں تیزی لائی جا سکتی ہے، کئی جدید ٹرینیں چلائی جا سکتی ہیں، ریلوے کے انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانے کا کام تیزی سے کیا جا سکتا ہے، لوکوموٹیو، کوچز اور ویگنوں سمیت کئی آلات خریدے جا سکتے ہیں۔

Published: undefined

بلٹ ٹرین منصوبے پر کام تیزی سے آگے بڑھ سکتا ہے۔ اس کے علاوہ ریلوے حادثات میں کمی کے لیے ریلوے ملازمین کے تربیتی پروگرام کے ساتھ جدید سگنلنگ سسٹم، ٹریک کی بہتر دیکھ بھال پر بھی سرمایہ کاری کی جا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ حکومت ملک میں میٹرو اور ریپڈ ریل نیٹ ورک کو وسعت دینے کا بھی منصوبہ رکھتی ہے۔

Published: undefined

آٹوموبائل سیکٹر میں نئی ​​جدت اور ٹیکنالوجی کو فروغ دینے کے لیے حکومت بجٹ 2025 میں کئی بڑے اعلانات کر سکتی ہے۔ اس میں ہائبرڈ اور الیکٹرک گاڑیوں پر جی ایس ٹی کو 28 فیصد سے کم کرکے 18 فیصد کرنا اور الیکٹرک وہیکل (ای وی) کے اجزاء اور بیٹری مینوفیکچرنگ کے لیے پی ایل آئی اسکیم کو بڑھانا شامل ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہائیڈروجن ایندھن پر تحقیق سے حوصلہ افزائی کی توقع ہے، چارجنگ انفراسٹرکچر کو مضبوط بنایا جا سکتا ہے، پرانی گاڑیوں کی سکریپنگ کی بھی حوصلہ افزائی کی جا سکتی ہے۔

Published: undefined

ملک کا رئیل اسٹیٹ سیکٹر ایک عرصے سے مطالبہ کر رہا ہے کہ اسے انڈسٹری کا درجہ دیا جائے۔ ہوم لون پر ٹیکس چھوٹ کو 2 لاکھ روپے سے بڑھا کر 5 لاکھ روپے کرنے کا مطالبہ بھی ہے۔ ملک کی بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر سستی رہائش کو فروغ دینے کا مطالبہ بھی کیا جا رہا ہے۔

Published: undefined

سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے، رئیل اسٹیٹ سیکٹر بھی حکومت سے مطالبہ کر رہا ہے کہ کیپٹل گین پر 10 کروڑ روپے کی کٹوتی کی حد کو ختم کیا جائے۔ اس شعبے کے بہت سے سرکردہ رہنما بھی ایک ایسی تبدیلی کے لیے پرامید ہیں جو ملک کی اقتصادی ترقی اور سب کے لیے ہاؤسنگ کے حکومت کے ہدف کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرے گی۔

Published: undefined

اس وقت ایک طرف عالمی عدم استحکام تشویشناک ہے تو دوسری طرف ملک کی کئی سرحدوں پر تناؤ کا ماحول ہے۔ ایسے نازک حالات میں ملک اور اس کے شہریوں کی حفاظت کے لیے دفاعی شعبے کو مضبوط کرنا بہت ضروری ہے۔ چین اور پاکستان جیسے پڑوسی ممالک کے ساتھ ہندوستان کی سرحدوں پر تنازعات اور دراندازی کو روکنے کے لیے انفراسٹرکچر اور نگرانی کے نظام میں مزید سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ حکومت کے 'میک ان انڈیا' اقدام کے تحت دفاعی آلات پر خود انحصاری بڑھانے کے لیے تحقیق میں سرمایہ کاری کی بھی ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ملک میں انتہا پسندی، نکسل ازم اور دہشت گردی کے واقعات سے نمٹنے کے لیے فوجیوں کی تربیت پر زیادہ خرچ کرنے کی ضرورت ہے۔ انٹیلی جنس آپریشنز، نیم فوجی دستوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھی مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔

Published: undefined

کورونا جیسی نئی بیماریوں اور وبائی امراض کی دریافت کو مدنظر رکھتے ہوئے صحت اور فارما سیکٹر پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اس شعبے کے بھی حکومت سے کئی مطالبات ہیں۔ ان میں سے ایک طبی آلات پر 12 فیصد کی یکساں شرح سے جی ایس ٹی لگانے کا مطالبہ ہے، جو اس وقت 5 سے 18 فیصد کے درمیان ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ وزیر خزانہ نرملا سیتارمن اپنی بجٹ سفارشات میں کیا کیا پیش کرتی ہیں اور لوگوں  و شعوبوں کی امید کو کس طرح پورا کرتی ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined