قومی خبریں

کورونا کی تیسری لہر کا خدشہ! 10 فیصد سے زائد ’پازیٹوٹی ریٹ‘ والے اضلاع میں سخت پابندیوں کی ہدایت

کورونا کے دوسری لہر کے تلخ تجربات کے بعد مرکزی حکومت ریاستی حکومتوں کو سخت ہدایات جار کر رہی ہے تاکہ ممکنہ تیسری لہر کے خطرے کو کم کیا جا سکے

کورونا وائرس، فائل تصویر/ آئی اے این ایس
کورونا وائرس، فائل تصویر/ آئی اے این ایس 

نئی دہلی: ملک میں کورونا کی دوسری لہر کی تباہ کاریاں ابھی ختم بھی نہیں ہوئی ہیں کہ تیسری لہر خطرہ منڈلانے لگا ہے، یہی وجہ ہے کہ حکومت متحرک ہو گئی ہے اور ضروری اقدام اٹھا رہی ہے۔ اسی ضمن میں مرکزی حکومت نے ریاستی حکومتوں کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ جن اضلاع میں کورونا وائرس کے انفیکشن کا پازیٹیوٹی ریٹ (کورونا مثبت پائے جانے کی شرح) 10 فیصد سے زیادہ ہے، ان اضلاع میں سخت پابندیاں عائد کی جائیں۔

Published: 01 Aug 2021, 8:40 AM IST

مرکزی حکومت نے ہفتہ کے روز کورونا کی ممکنہ تیسری لہر کو روکنے کے لئے ریاستی حکومتوں کے ساتھ ایک جائزہ اجلاس طلب کیا۔ اجلاس کے دوران مرکزی وزیر صحت نے 10 فیصد پازیٹوٹی ریٹ والے اضلاد میں سخت پابندیاں عائد کرنے کی ہدایت جاری کرنے کے علاوہ ریاستوں کو یہ ہدایت بھی دی کہ ان اضلاع میں لوگوں کی بڑی تعداد کو ایک ساتھ جمع ہونے سے روکنے کے لئے مؤثر اقدامات اٹھائے جائیں۔

Published: 01 Aug 2021, 8:40 AM IST

مرکزی حکومت کے اجلاس میں ان 10 ریاستوں نے شرکت کی جہاں کورونا کے نئے معاملوں میں تیزی نظر آ رہی ہے۔ مرکزی سیکریٹری برائے صحت راجیش بھوشن نے کہا کہ تمام اضلاع نے حال کے ہفتوں میں 10 فیصد سے زیادہ پازیٹوٹی ریٹ کی اطلاع دی ہے، ان ضلاع میں سخت پابندیوں کا اطلاق ناگزیر ہے۔

Published: 01 Aug 2021, 8:40 AM IST

انہوں نے کہا کہ کورونا کے انفیکشن کی روک تھام کے لئے لوگوں کی نقل و حرکت، مجمع لگانے اور بڑی تعداد میں ایک دوسرے کے رابطہ میں آنے پر قدغن لگائی جانی چاہیئے۔ انہوں نے کہا، ’’اس موقع پر کسی بھی طرح کی نرمی ان اضلاع کی صورت حال بگاڑ سکتی ہے۔‘‘ جن 10 ریاستوں میں کورونا وائرس کے معاملے بڑھ رہے ہیں وہ کیرالہ، مہاراشٹر، کرناٹک، تمل ناڈو، اوڈیشہ، آسام، میزورم، میگھالیہ، آندھرا پردیش اور منی پور ہیں۔ مرکزی حکومت نے انہی ریاستوں کے ساتھ جائزہ اجلاس طلب کیا تھا۔

Published: 01 Aug 2021, 8:40 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 01 Aug 2021, 8:40 AM IST