قومی خبریں

اگنی پتھ معاملے پر سازش کا اندیشہ، تحقیقاتی ایجنسیوں نے جاری کیا الرٹ

تحقیقاتی ایجنسی کے ذریعہ جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سماج دشمن عناصر ہر کوشش کریں گے کہ نظامِ قانون بگاڑ دیا جائے اور سرکاری ملکیتوں کو نقصان پہنچایا جائے، اس لیے سبھی ریاستیں الرٹ ہو جائیں۔

چھپرا اسٹیشن پر ٹرین نذر آتش / آئی اے این ایس
چھپرا اسٹیشن پر ٹرین نذر آتش / آئی اے این ایس 

پورے ہندوستان میں مرکزی حکومت کی ’اگنی پتھ اسکیم‘ کی مخالفت زوروں پر ہے۔ کئی ریاستوں میں تشدد اپنے عروج پر ہے اور درجن بھر ٹرینوں کو آگ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ سب سے زیادہ خراب حالات بہار کے ہیں جہاں تین دنوں سے نوجوان سڑکوں اور ریلوے اسٹیشنوں پر مظاہرے کر رہے ہیں۔ اس درمیان مرکزی تحقیقاتی ایجنسیوں نے سبھی ریاستوں کو الرٹ جاری کیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا کے ذریعہ افواہ پھیلا کر ماحول خراب کرنے کی سازش ہو رہی ہے جس سے بچنے کی ضرورت ہے۔

Published: undefined

تحقیقاتی ایجنسی کے ذریعہ جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سماج دشمن عناصر ہر کوشش کریں گے کہ نظامِ قانون بگاڑ دیا جائے اور سرکاری ملکیتوں کو نقصان پہنچایا جائے۔ سبھی ریاستوں کو الرٹ کیا جاتا ہے کہ وہ اضافی فورس تیار رکھیں جس سے ہر مشکل حالات سے نمٹا جا سکے۔ یہ الرٹ کئی ریاستوں میں ہو رہے پرتشدد مظاہروں کے پیش نظر انتہائی اہم تصور کیا جا رہا ہے۔

Published: undefined

اگنی پتھ اسکیم کے خلاف پورے ملک میں ہو رہے مظاہروں پر نظر ڈالی جائے تو پتہ چلتا ہے کہ بہار میں سرکاری ملکیتوں کا بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے۔ کئی ٹرینیں آگے کے حوالے کی جا چکی ہیں اور توڑ پھوڑ بھی خوب ہوئی ہے۔ تلنگانہ، کولکاتا اور جھارکھنڈ میں بھی حالات دھماکہ خیز ہو رہے ہیں۔ یوپی کے کچھ علاقوں میں بھی مظاہرے ہوئے ہیں۔ راجدھانی دہلی میں تو مظاہرے نے قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش کی ہے۔

Published: undefined

ان حالات کو دیکھتے ہوئے ہی تحقیقات ایجنسیوں نے اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ آئندہ دنوں میں ماحول کو مزید خراب کرنے کے مقصد سے سماج دشمن عناصر تشدد کو ہوا دے سکتے ہیں۔ اس سے نمٹنے کے لیے پہلے سے اضافی فورس تعینات کرنا ضروری ہے۔ سوشل میڈیا پر گہری نظر رکھنے کی نصیحت بھی تحقیقاتی ایجنسیوں کی طرف سے دی گئی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined