قومی خبریں

کسانوں کے احتجاج کی وجہ سے بڑھ سکتی ہے مہنگائی

اگر کسان دہلی کی گھیرابندی کرتے ہیں تو دہلی میں ضروری اشیاءنہیں آ پائے گی جس کی وجہ سے ان کی قلت ہو جائے گی اور چیزیں مہنگی ہو جائیں گی۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی 

کسانوں کا نیا منصوبہ ہے کہ وہ دہلی میں آنے والی تمام مرکزی شاہراہوں کوبلاک کر دیں گے یعنی دہلی کی گھیرا بندی کریں گے اور اگر ایسا ہوا تو دہلی میں ضروری اشیا ءکی قلت پیدا ہوسکتی ہے۔

Published: 30 Nov 2020, 9:11 AM IST

مرکزی حکومت کےذریعہ بنائے گئے تین زرعی قوانین کے خلاف شمالی ہندوستان کی ریاستوں میں کسانوں کا احتجاج جاری ہے اور کسان اپنےمطالبات پر اڑے ہوئے ہیں۔اب کسان رہنماؤں نے مرکی حکومت کو انتباہ کیا ہے کہ اگر ان کے تمام مطالبات نہیں مانے گئے تو دہلی آنے والی تمام شاہراہیں جام کر دی جائیں گی ۔ کسانوں کی اس دھمکی سے حکومت کے محکموں میں کھل بلی مچ گئی ہے اور حکومت نے کسانوں سے ایک بار پھر بات چیت کی پیش کش کی ہے۔

Published: 30 Nov 2020, 9:11 AM IST

واضح رہے گزشتہ چار روز سے کسان دہلی کی سرحد پر ڈٹے ہوئے ہیں اور انہوں نے براڑی میں مظاہرہ کرنے کی پیش کش کو ٹھکرا دیا ہے اور وہ جنتر منتر پر جانا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ براڑی کھلی جیل کی طرح ہے اور وہ کسی مظاہرہ کی جگہ نہیں ہے۔کسان رہنماؤں نے کہا ہے کہ ان کے پاس چار مہینے کا راشن ہے اور وہ چار مہینے تک سڑک پر بیٹھ سکتےہیں ۔ذرائع کے مطابق دیر رات تک کل بی جے پی صدر جے پی نڈا کے گھر پر ہائی لیول میٹنگ ہوئی جو دو گھنٹے تک چلی۔

Published: 30 Nov 2020, 9:11 AM IST

کسانوں نے طے کیا ہے کہ وہ براڑی نہیں جائیں گے کیونکہ براڑی کھلی جیل کی طرح ہے اور انہوں نے جنتر منتر پرمظاہرہ کی اجازت مانگی ہے۔ادھر کسانوں نے طے کیاہے کہ وہ دہلی کا پانچ جانب سےگھیراؤ کریں گے اور دہلی میں جب تک کسی کو آنے نہیں دیں گے جب تک انہیں جنتر منتر پر مظاہرہ کی اجازت نہیں ملتی۔احتجاج کررہے کسانوں نے یہ بھی طے کیا ہے کہ وہ اپنے اسٹیج سے کسی بھی سیاسی رہنما کو خطاب نہیں کرنے دیں گے۔

Published: 30 Nov 2020, 9:11 AM IST

اگر کسان دہلی کی گھیرابندی کرتے ہیں تو دہلی میں ضروری اشیاءنہیں آ پائے گی جس کی وجہ سے ان کی قلت ہو جائے گی اور چیزیں مہنگی ہو جائیں گی۔ادھر کل ریاستوں کی راجدھانیوں میں بھی کسان مظاہرہ کریں گے۔

Published: 30 Nov 2020, 9:11 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 30 Nov 2020, 9:11 AM IST