قومی خبریں

’پوسٹ کارڈ بم‘ کے نام سے مشہور علامہ اسرار جامعی کا انتقال، بعد نمازِ عصر ہوگی تدفین

علامہ اسرار جامعی طویل عرصہ سے علیل تھے اور ان کا علاج دہلی کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں چل رہا تھا۔ کچھ دنوں پہلے انھیں اسپتال سے چھٹی دے دی گئی تھی اور گھر واپس آ گئے تھے جہاں انھوں نے آخری سانس لی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: ہندوستان کے طنز و مزاح کے مشہور شاعر اور 'پوسٹ کارڈ بم' کے نام سے مشہور علامہ اسرار جامعی کا آج صبح ساڑھے پانچ بجے انتقال ہوگیا ہے۔ ان کی عمر تقریباً 82 سال تھی۔ وہ طویل عرصہ سے علیل تھے اور ان کا علاج دہلی کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں چل رہا تھا۔

Published: undefined

ذرائع کے مطابق اسپتال سے چھٹی دے دی گئی تھی اور انہوں نے کرائے کے ایک کمرے میں آخری سانس لی۔ آج بعد نماز عصر بٹلہ ہاؤس قبرستان میں ان کی تدفین ہوگی۔ قابل ذکر ہے کہ انہوں نے شادی نہیں کی تھی اور دہلی میں وہ تنہا رہتے تھے۔

Published: undefined

علامہ اسرار جامعی کا تعلق بنیادی طور پر پٹنہ سے تھا۔ وہ صاحب ثروت خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔ ذرائع کے مطابق ان کا پٹنہ میں کافی ہاؤس تھا جس پر ان کے گھر والوں نے قبضہ کرلیا تھا۔ وہ ہمیشہ دہلی میں رہتے تھے۔ انہوں نے پٹنہ سے ’چٹنی‘ نام کا اخبار شروع کیا تھا جو طنز و مزاح پر مشتمل تھا۔ طنزو مزاح ان کے روم روم میں بسا ہوا تھا، وہ ہمیشہ اسی میں ڈوبے رہتے تھے۔

Published: undefined

دہلی آنے کے بعد انہوں نے ’پوسٹ مارٹم‘ نامی اخبار شروع کیا تھا۔ وہ خود کو اس اخبار کا 'چیپ ایڈیٹر' (اصل معنوں میں چیف ایڈیٹر) لکھا کرتے تھے۔ دہلی میں ہونے والی ادبی محفلوں کی وہ شان تصور کیے جاتے تھے اور حلقہ ادب میں کافی مقبول تھے۔ ’دہلی نئی پرانی دیکھی، کالی چٹی صورت دیکھی‘ مزاحیہ نظم کے ذریعہ انہوں نے جو دہلی کی منظر کشی کی تھی وہ پڑھنے کے قابل ہے۔ ان کا 'پوسٹ کارڈ بم' بہت مشہور تھا۔ جن سے بھی انھیں شکایت ہوتی ان کے نام وہ پوسٹ کارڈ بم سینکڑوں کی تعداد میں روانہ کر دیتے تھے۔

Published: undefined

علامہ اسرار جامعی تنہائی کے شکار تھے۔ آخر وقت میں لوگوں نے ان سے ملنا جلنا بند کردیا تھا۔ کچھ لوگ تھے جو ان کی دیکھ بھال کرتے تھے اور ان کی خیر خیریت لیتے رہتے تھے۔ سچے اردو کے خادم کی ناقدری کی وہ ایک مثال تھے۔ جھوٹی موت کی خبر کی بنیاد پر ان کی پنشن بند کردی گئی تھی جسے دوبارہ جاری کروانے کے لئے ان کو مہینوں دوڑ بھاگ کرنی پڑی تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined