قومی خبریں

ایکسائز پالیسی معاملہ: دہلی کی عدالت نے سی بی آئی کیس میں منیش سسودیا کی عدالتی تحویل میں 22 دسمبر تک توسیع کر دی

دہلی کی ایک عدالت نے بدھ کو مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کے مبینہ ایکسائز پالیسی گھوٹالہ سے متعلق معاملے میں سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کی عدالتی تحویل میں 22 دسمبر تک توسیع کر دی

<div class="paragraphs"><p>منیش سسودیا، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

منیش سسودیا، تصویر آئی اے این ایس

 

نئی دہلی: دہلی کی ایک عدالت نے بدھ کو مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کے مبینہ ایکسائز پالیسی گھوٹالہ سے متعلق معاملے میں سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کی عدالتی تحویل میں 22 دسمبر تک توسیع کر دی۔ راؤز ایونیو کورٹ کے خصوصی جج ایم کے ناگپال نے سسودیا کی درخواست کو بھی منظور کیا جس میں ایک مخصوص مدت کے لیے ان کے بینک اسٹیٹمنٹس تک رسائی کی درخواست کی گئی تھی۔

Published: undefined

سسودیا نے عدالت کو بتایا کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ ان کے بچت کھاتہ کو منسلک کرنے کی وجہ سے ان کے بیان کو روک دیا گیا ہے، جو اس معاملے کی بھی تحقیقات کر رہا ہے۔ جج نے درخواست کو قبول کرتے ہوئے بینک کے برانچ منیجر کو ہدایت کی کہ وہ سسودیا کے کسی بھی مجاز وکیل کو بینک اسٹیٹمنٹ کی کاپی فراہم کریں۔

Published: undefined

ایک الگ پیش رفت میں، عدالت نے کیس کے ایک ملزم وجے نائر کی درخواست پر بھی غور کیا، جس میں اسے جیل میں اونی کپڑے اور بارہ کتابیں فراہم کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔ عدالت نے نیر کی درخواست قبول کر لی۔ سسودیا کو سی بی آئی نے 26 فروری کو دہلی ایکسائز پالیسی 2021-22 کو تشکیل دینے اور نافذ کرنے میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

Published: undefined

اس کے بعد ای ڈی نے انہیں ایکسائز پالیسی کیس سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں 9 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔ منگل کو عدالت نے ای ڈی معاملے میں سسودیا کی عدالتی تحویل میں 11 دسمبر تک توسیع کر دی۔ عدالت نے یہ بھی کہا تھا کہ کیس کی سماعت جلد از جلد شروع کی جائے۔ دہلی ہائی کورٹ نے جولائی میں ای ڈی کے ذریعہ زیر تفتیش ایکسائز پالیسی کیس میں سسودیا کو ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined