قومی خبریں

مختار انصاری کے درجن بھر ٹھکانوں پر ای ڈی کے چھاپے، دہلی سے یوپی تک کارووائی

چھاپہ ماری مختار کے سی اے اور خاندان کے افراد سمیت کچھ معاونین کے خلاف کی جا رہی ہے، ای ڈی کی ٹیم غازی پور کے محمد آباد میں لکھنؤ سے مختار انصاری کے گھر پہنچی ہے

مختار انصاری، تصویر آئی اے این ایس
مختار انصاری، تصویر آئی اے این ایس 

لکھنؤ: اتر پردیش کے شہ ور رہنما مختار انصاری کے ٹھکانوں پر ای ڈی کی جانب سے چھاپہ ماری کی جا رہے ہے۔ ای ڈی کی یہ کارروائی دہلی اور اتر پردیش میں مختار انصاری کے 11 ٹھکانون پر کی جا ری ہے۔ معلومات کے مطابق یہ چھاپے مختار کے سی اے اور خاندان کے افراد سمیت کچھ معاونین کے خلاف مارے جا رہے ہیں۔

Published: undefined

چھاپہ مار کارروائی کے لئے ای ڈی کی ٹیم لکھنؤ سے غازی پور کے محمد آباد میں مختار انصاری کے گھر پہنچی ہے۔ اس کے علاوہ ٹاؤن ہال میں واقع خان بس سروس کے مالک، سونے کے تاجر وکرم اگرہری اور پراپرٹی ڈیلر گنیش دت مشرا پر بھی چھاپے مارے گئے ہیں۔ گنیش دت مشرا، وکرم اگرہری اور مشتاق خان مختار انصاری کے قریبی ہیں۔ ای ڈی کی ٹیم نے پولیس فورس کے ساتھ سبھی کی رہائش گاہوں کو گھیرے میں لے لیا ہے۔

Published: undefined

خیال رہے کہ شہ زور مختار انصاری کی مشکلات ان چھاپوں کے بعد مزید سکتی ہیں۔ ایم پی-ایم ایل اے کورٹ نے اینمی پراپرٹی کے معاملے میں بھی ان کے خلاف الزامات طے کیے ہیں۔ اس معاملے کی اگلی سماعت 29 اگست کو ہوگی۔ ایم پی ایم ایل اے کورٹ نے مختار کو عدالت میں ذاتی طور پر پیش ہونے پر الزامات کی دستخط شدہ کاپی حوالے کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

Published: undefined

یہ سارا معاملہ حضرت گنج کے ڈالی باغ سے بابستہ ہے، جہاں لیکھ پال نے مختار اور اس کے بیٹوں عباس انصاری اور عمر انصاری کے خلاف اینمی پراپرٹی کے حوالہ سے مقدمہ درج کرایا تھا۔ اس معاملے میں لیکھ پال نے دھوکہ دہی کی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ اس کے علاوہ لکھنؤ پولیس مختار کے بیٹے عباس کی تلاش میں ہے۔ اس کے لیے لکھنؤ کمشنریٹ کی طرف سے آٹھ ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں۔ جبکہ عدالت کی جانب سے پولیس کو 25 اگست تک کا وقت دیا گیا ہے۔ پولیس گرفتاری کے لیے کئی مقامات پر چھاپے بھی مار رہی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined