قومی خبریں

عیدگاہ میدان تنازعہ: ہندو کارکنان نے کیا بند کا اعلان، بنگلورو میں کشیدگی

کرناٹک کے عیدگاہ میدان میں ہندو تہواروں کو منانے کی اجازت کے مطالبہ کو لے کر ہندو تنظیموں نے منگل کے روز بنگلورو میں بند کا اعلان کیا ہے۔ اس موقع پر عید گاہ میدان کے ارد گرد حالات کشیدہ نظر آ رہے ہیں

بنگلورو کا عید گاہ میدان / آئی اے این ایس
بنگلورو کا عید گاہ میدان / آئی اے این ایس 

بنگلورو: کرناٹک کے عیدگاہ میدان میں ہندو تہواروں کو منانے کی اجازت کے مطالبہ کو لے کر ہندو تنظیموں نے منگل کے روز بنگلورو میں بند کا اعلان کیا ہے۔ اس موقع پر عید گاہ میدان کے ارد گرد حالات کشیدہ نظر آ رہے ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق متعدد دکانیں اور کاروباری ادارے بند رکھے گئے ہیں۔

Published: undefined

حالات کے پیش نظر محلے کے اسکولوں اور کالجوں کی چھٹی کر دی گئی ہے۔ محکمہ پولیس میں 4 اے سی پی، 12 پولیس انسپکٹر، 30 پی ایس آئی، 60 اے ایس آئی، 350 پولیس کانسٹیبل اور کرناٹک ریاست ریزرو پولیس (کے ایس آر پی) کی 4 پلاٹون اور سٹی ارمڈ ریزرو (سی اے آر) کی تین پلاٹون تعینات کی گئی ہیں۔

Published: undefined

ہندو جن گاگرتی سمیتی، وشو سناتن پریشد، سری رام سینا، بجرنگ دل، ہندو جاگرن سمیتی سمیت تقریباً 50 تنظیموں نے بند کو حمایت دی ہے۔ ریاست کے وزیر داخلہ اراگا گیانندر نے کہا ہے کہ انہوں نے بند کے دوران علاقہ میں نظم و نسق کی صورت حال برقرار رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ بند کے دوران اضافی پولیس فورسز تعینات کی جائے گی۔

Published: undefined

خیال رہے کہ ایک طرف ہندو تنظیمیں بضد ہیں کہ عیدگاہ میدان کو ’کھیل کا میدان‘ قرار دیا جائے اور ہندو تنظیموں کو تقریبات منعقد کرنے کی اجازت ملے، دوسری طرف کرناٹک وقف بورڈ نے سپریم کورٹ کے احکامات کا حوالہ دیتے ہوئے اراضی پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کیا ہے۔ ہندو تنظیمیں اس بات سے ناراض ہیں کہ پہلے بروہت بنگلورو مہانگر پالیکا (بی بی ایم پی) نے عیدگاہ میدان پر اپنا دعویٰ کیا تھا، اور پھر بعد میں اپنے دعویٰ سے پیچھے ہٹ گئی۔

Published: undefined

واضح رہے کہ جون ماہ میں کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور میں عیدگاہ میدان پر مختلف پروگراموں کی اجازت کے لیے ہندو تنظیموں کی درخواست نے ایک نیا تنازعہ کھڑا کر دیا تھا۔ کرناٹک وقف بورڈ کے مطابق عیدگاہ میدان کی اراضی وقف ہے اور کسی اور تنظیم کو پروگراموں کے انعقاد کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ بلدیہ حکام نے اس معاملہ میں قانونی رائے حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہندو تنظیمیں چامراج پیٹ میں واقع عیدگاہ میدان پر یوم آزادی اور آزادی کا امرت مہوتسو منانے کی تیاریاں کر رہے ہیں۔

Published: undefined

ان کا کہنا ہے کہ یہ میدان میونسپل کارپوریشن کی اراضی ہے۔ بلدیہ عہدیداروں نے بھی شروع میں کہا تھا کہ ان کے ریکارڈ کے مطابق اراضی کارپوریشن کے تحت ہے جو پلے گراؤنڈ کے طور پر استعمال کی جاتی ہے۔ حالانکہ کرناٹک وقف بورڈ نے سپریم کورٹ کے احکامات کا حوالہ دیتے ہوئے اراضی پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کیا ہے۔ 9221.7 مربع میٹر اراضی پر تنازعہ چل رہا ہے۔ وقف بورڈ نے بلدیہ حکام کو سپریم کورٹ کے احکامات اور دیگر دستاویزات حوالے کیے جن کا قانونی ماہرین کے ذریعہ جائزہ لیا جا رہا ہے۔

Published: undefined

کرناٹک وقف بورڈ کا کہنا ہے کہ اگر عیدگاہ کی وقف اراضی پر دیگر مذاہب کے پروگراموں کی اجازت دی گئی تو عیدگاہ کا تقدس پامال ہو سکتا ہے۔ اس لیے وہ ہندو تنظیموں کے ذریعہ عیدگاہ میدان میں کسی بھی تقریب کی اجازت دینے کے حق میں نہیں۔ یہاں غور کرنے والی بات یہ بھی ہے کہ کرناٹک میں ہندو تنظیموں نے کئی مساجد پر اپنی دعویداری پیش کی ہے۔ وہ یا تو ان مساجد پر قبضہ چاہتے ہیں، یا پھر ان کو منہدم کر مندر تعمیر کے خواہاں ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined