آئی اے این ایس
نئی دہلی: دہلی یونیورسٹی کے طلبہ یونین (ڈوسو) انتخابات 2025 کی ووٹ گنتی آج صبح 8 بجے سے یونیورسٹی اسپورٹس اسٹیڈیم، شمالی کیمپس کے ملٹی پرپز ہال میں شروع ہو گئی۔ اس موقع پر سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں تاکہ عملہ اور طلبہ دونوں محفوظ رہیں۔
شمالی کیمپس میں 600 سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں، جن میں سے 160 افسران باڈی کیمروں سے لیس ہیں۔ علاوہ ازیں، پورے کیمپس اور ووٹ گنتی کے ہال کے ارد گرد سی سی ٹی وی کی نگرانی کا انتظام کیا گیا ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔
Published: undefined
اس سال کے انتخابات میں صدر، نائب صدر، سکریٹری اور معاون سکریٹری کے عہدوں کے لیے کل 21 امیدوار میدان میں ہیں۔ اس بار کا مرکزی مقابلہ دو بڑی جماعتوں، یعنی کانگریس کی حمایت یافتہ نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا (این ایس یو آئی) اور بی جے پی سے وابستہ اکھیل بھارتی ویدیارتھی پریشد (ای بی وی پی) اور کے درمیان ہے۔ لیفٹ اتحاد (آئیسا-ایس ایف آئی) بھی انتخابات میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
صدر کے عہدے کے لیے ای بی وی پی کی طرف سے آرین مان، این ایس یو آئی کی جانب سے جوسلین نندیتا چودھری اور ایس ایف آئی-آئیسا اتحاد کی نمائندگی کرتے ہوئے انجلی مضبوط امیدوار تصور کی جا رہی ہیں۔ انتخابی مہم کے دوران طلبہ نے فیس میں اضافے، ہاسٹل کی ضروریات، سستی سفری سہولیات اور بہتر طلبہ خدمات جیسے اہم مسائل اٹھائے۔
Published: undefined
انتخابی فہرست میں شامل 2.8 لاکھ سے زائد طلبہ میں سے تقریباً 39.45 فیصد نے اپنے ووٹ کا حق استعمال کیا۔ ووٹنگ 52 کالجوں میں دو مراحل میں مکمل ہوئی اور اس بار الیکٹرانک ووٹنگ مشینز (ای وی ایم) کا استعمال کیا گیا۔
نتائج کے اعلان سے قبل، دہلی ہائی کورٹ نے واضح طور پر حکم دیا ہے کہ کسی بھی جیتنے والے امیدوار یا جماعت کو اپنی کامیابی کی ریلیاں کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ عدالت نے دہلی پولیس، یونیورسٹی انتظامیہ اور مقامی انتظامیہ کو سخت حفاظتی انتظامات کرنے کی ہدایت دی ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined