قومی خبریں

’عتیق کو نہیں جانتے، ہم ہندو ہیں، مجھے بھی مار دو‘، وجے عرف عثمان کی موت پر بیوی کا بیان

امیش پال قتل کیس میں پریاگ راج پولیس نے آج علی الصبح وجے چودھری عرف عثمان کو مار ڈالا اور وجے کی عرفیت عثمان پر خوب چرچا ہو رہی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

 

امیش پال قتل کیس میں پریاگ راج پولیس نے آج علی الصبح انکاؤنٹر کیا۔ اس انکاؤنٹر میں اومیش پال کو پہلے گولی مارنے والا وجے چودھری عرف عثمان مارا گیا۔ وجے کے انکاؤنٹر پر اس کی اہلیہ نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ’ ہم عتیق احمد کو نہیں جانتے اور میرے شوہر کا نام صرف وجے چودھری ہے۔‘

Published: undefined

نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر کے مطابق پریاگ راج کے کودھیارہ علاقے کے رہنے والا وجے چودھری آج علی الصبح ایک انکاؤنٹر میں مارا گیا۔ وجے کے گھر پر صف ماتم بچھا ہوا ہے۔ خبروں کے مطابق وہاں موجود لوگ پولیس کو کوس رہے ہیں اور پورا خاندان انکاؤنٹر کی تھیوری پر سوال اٹھا رہا ہے۔

Published: undefined

روتی ہوئی بیوی کہہ رہی تھی کہ ہم ہندو ہیں، ہمارا نام زبردستی عثمان رکھا جا رہا ہے۔ بیوی نے کہا کہ مجھے بھی میرے شوہر کے ساتھ مار دیا جائے کیونکہ میرے پیچھے کوئی نہیں ہے، میں کس کے سہارے زندہ رہوں گی۔ بیوی کا کہنا ہے کہ ہم کسی عتیق کو نہیں جانتے، ان کے شوہر وجے چودھری گاڑی چلاتے تھے۔

Published: undefined

اس کے بعد پریاگ راج پولس نے باہری علاقے میں وجے عرف عثمان کو پکڑنے کے لیے جال بچھایا۔ پولیس نے جیسے ہی صبح سویرے وجے عرف عثمان کو گرفتار کرنے کی کوشش کی تو اس نے فائرنگ شروع  کر دی۔ پولیس کی جوابی کارروائی میں وجے عرف عثمان مارا گیا۔ وجے عرف عثمان عتیق گینگ کا اہم رکن بتایا جاتا ہے۔

Published: undefined

پولیس کا دعویٰ ہے کہ وجے چودھری نے ہی اومیش پال پر پہلی گولی چلائی تھی۔ پولیس کے مطابق وجے چودھری کا نام عتیق کے بیٹوں نے عثمان رکھا تھا اور وہ عتیق احمد گینگ کا شارپ شوٹر تھا۔ انہوں نے ہی اومیش پال کے قتل میں پہلی گولی چلائی جس کے بعد کئی شوٹروں نے مشتعل ہو کر فائرنگ کی۔ خبروں کے مطابق بتایا جا رہا ہے کہ پریاگ راج پولیس نے امیش پال قتل کیس میں ملوث پانچ بدمعاشوں کی شناخت کر لی تھی، لیکن پہلی گولی چلانے والے وجے عرف عثمان کی شناخت نہیں کر سکی۔ پولیس نے پھر اپنے مخبروں کو متحرک کیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined