قومی خبریں

بابل سپریو کے سیاست چھوڑنے کے اعلان سے متعلق سوالات پر بنگال بی جے پی کے صدر برہم

بابل سپریہ سے متعلق سوال پوچھے جانے پر دلیپ گھوش نے کہا کہ’ اگر آپ کے کوئی اور سوالات ہیں تو کریں ، ورنہ میں پریس کانفرنس چھوڑ رہا ہوں‘۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس 

سابق مرکزی وزیر بابل سپریو کے سیاست سے کنار ہ کشی اختیار کرنے کے اعلان سے متعلق سوالات پر بنگال بی جے پی کے ریاستی صدردلیپ گھوش برہم ہوگئے اور کہا کہ کون سیاست میں آئے گا اور کون جائے گا اس کا فیصلہ ان کا ذاتی ہوتا ہے۔اس کے ساتھ دلیپ گھوش نے پریس کانفرنس میں کہا کہ اگر اس کے علاوہ کوئی سوال نہیں ہے تو پریس کانفرنس چھوڑ کر چلا جائوں گا۔

Published: 01 Aug 2021, 6:40 AM IST

خیال رہے کہ بابل سپریو اور دلیپ گھوش کے درمیان شدید اختلافات رہے ہیں ۔گھوش کے متنازع بیانات کی بابل سپریو کھلے عام تنقید کرتے رہے ہیں۔اس کے علاوہ دونوں ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی کرتے رہے ہیں ۔

Published: 01 Aug 2021, 6:40 AM IST

پریس کانفرنس میں جب دلیپ گھوش سے میڈیا اہلکاروں نے بابل سپریو سے متعلق سوالات کرنے لگے تو وہ برہم ہوگئے ۔انہوں نے کہا کہ اگر آپ کے کوئی اور سوالات ہیں تو کریں ، ورنہ میں پریس کانفرنس چھوڑ رہا ہوں۔اس سے پہلے بی جے پی کے ریاستی صدر نے کہا تھا کہ میں کسی کا فیس بک یا ٹویٹر نہیں دیکھتاہوں ۔

Published: 01 Aug 2021, 6:40 AM IST

بابول کی فیس بک پوسٹ کے فورا بعد دلیپ گھوش کی پریس کانفرنس ہورہی تھی۔جب ان کی توجہ بابل سپریو کے فیس بک پوسٹ سے متعلق کیا گیا تو دلیپ نے کہا کہ کون جا رہا ہے ، کیا کر رہا ہے ، میں کیسے بتا سکتا ہوں! یہ اس کا ذاتی معاملہ ہے۔ ہر کسی کو سیاست کرنے کا حق ہے ، کب کرنا ہے ، کب چھوڑنا ہے۔

Published: 01 Aug 2021, 6:40 AM IST

دلیپ گھوش کے اس رد عمل کے بعد بابل سپریو نے ایک اور پوسٹ لکھ کر لوک سبھا کی رکنیت سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کا اعلان کیا۔اپنے پہلے پوسٹ میں بابل سپریو نے صرف سیاست چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔

Published: 01 Aug 2021, 6:40 AM IST

کہا جاتا ہے کہ دلیپ گھوش کے رویے کی وجہ سے بابل سپریو دل برداشتہ تھے۔گھوش ان کی اہمیت دینے کے حق میں تھے۔اسی وجہ سے بابل سپریو نے اپنے فیس بک پر تفصیل سے 2014کے سیاسی حالات پر لکھا ہے کہ وہ سیاست میں کیوں آئے اور آسنسول سے انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیوں کیا۔

Published: 01 Aug 2021, 6:40 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 01 Aug 2021, 6:40 AM IST