قومی خبریں

ملک میں مذہب کے نام پر فسادات ہو رہے ہیں، مودی خاموش ہیں: دگ وجے

دگ وجے سنگھ نے کہا کہ بلڈوزر چلانا ہے تو مہنگائ، بے روزگاری اور سماجی برائیوں کے خلاف چلائیں لیکن بی جے پی حکومت سنگھ کے اشارے پر توجہ ہٹانے کا کام کر رہی ہے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس 

انڈین نیشنل کانگریس کے سینئر رہنما اور مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ دگ وجے سنگھ نے وزیر اعظم نریندر مودی کی خاموشی پر حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں مذہب کے نام پر فسادات ہو رہے ہیں۔ مودی ایک لفظ بھی نہیں بولتے۔

Published: undefined

راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ دگ وجے سنگھ سرکٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مذہبی جنون پھیلتا ہے، نفرت پھیلائی جاتی ہے لیکن مودی ایک لفظ بھی نہیں بولتے۔ ایسے واقعات اور حالات میں جو بھی قصوروار ہے اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اقتدار کی نہیں ملک کی فکر ہے۔ آج ملک کے حالات خراب ہوتے جا رہے ہیں۔

Published: undefined

سماجی ہم آہنگی کا فقدان انتہائی تشویشناک ہے۔ کانگریس تنظیم پورے ملک میں اپناایجنڈاغریبوں، کسانوں، مزدوروں کے لیے نافذکرناچاہ رہی ہے، اس لیے ہم جدوجہد کر رہے ہیں۔ ملک میں پیسے کی قدر کم ہو رہی ہے، غربت بڑھ رہی ہے، غریب غریب تر ہوتا جا رہا ہے، کروڑ پتی ارب پتی بن رہا ہے، ارب پتی کھرب پتی بن رہے ہیں، صورتحال تشویشناک ہے۔ انہوں نےکورونا کی راحت بھی غریبوں تک نہ پہنچنے کی بات کہتے ہوئے مرکزی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔

Published: undefined

مسٹرسنگھ نے کہا کہ بلڈوزر چلانا ہے تو مہنگائی-بے روزگاری پر چلائیں، سماجی برائیوں کے خلاف چلائیں، لیکن آج بی جے پی حکومت سنگھ کے اشارے پر توجہ ہٹانے کا کام کر رہی ہے، جس کی وجہ سے دشمنی میں اضافہ ہوتاجارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرقہ وارانہ جنون بی جے پی کا سب سے خطرناک سیاسی ہتھیار ہے۔ ایک سوال کے جواب میں مسٹر سنگھ نے کہا کہ اکھنڈ بھارت کا مطلب پاکستان کا ہندوستان میں شامل ہونا ہے جس کا وزیر اعظم مودی کو جواب دینا چاہیے۔

Published: undefined

مسٹر سنگھ آج سابق ایم ایل اے ڈاکٹر راج کمار جے پال کے یہاں شادی کے پروگرام میں شرکت کرنے آئے تھے۔ انہوں نے یہاں خواجہ صاحب کی درگاہ پر حاضری دے کر مخملی چادر اور عقیدت کے پھول چڑھائے۔ پشکر پہنچنے کے بعد انہوں نے مقدس سروور کی پوجا کی اور برہما جی کے درشن کئے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined