قومی خبریں

جموں و کشمیر: کیا ڈونالڈ ٹرمپ کو اعتماد میں لے کر یہ فیصلہ کیا گیا؟

حکومت نے اس فیصلہ سے پہلے جو ملک میں ماحول پیدا کیا، اس نے حکومت کے ہی کئی فیصلوں پر سوال کھڑے کر دیئے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

پارلیمنٹ کی کارروائی ختم ہونے سے دو دن پہلے بی جے پی نے جموں و کشمیر پر اعلان کر کے ایک بڑا دھماکہ کر دیا ہے۔ بی جے پی کے اس دھماکہ کے بعد قومی سیاست میں طوفان برپا ہو گیا ہے۔ سب کی زبان پر ایک ہی سوال ہے کہ کیا کوئی بھی فیصلہ لینے کے لئے اس ریاست کے عوام کو خوف زدہ کر نے اور سیاسی رہنماؤں کو نظر بند کرنے کی ضرورت تھی۔ کیا حکومت اس فیصلہ کے ذریعہ یہ پیغام دینا چاہتی ہے کہ وہ جو چاہے گی اور جیسے چاہے گی ویسے کرے گی اس کو نہ تو آئینی ضابطوں کی کوئی فکر ہے اور نہ ہی عوام کے جذبات و خیالات سے کوئی غرض۔

Published: 05 Aug 2019, 2:10 PM IST

اس فیصلہ سے پہلے جو کچھ ہوا ہے اس پر ایک نظر ڈالنے کی ضرورت ہے۔ پاکستانی وزیر اعظم عمران خان امریکہ کے دورہ پر جاتے ہیں اور ان کی موجودگی میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ بیان دیتے ہیں کہ ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے اوساکا میں جی 20 سربراہ اجلاس میں ان سے کشمیر پر ثالثی کی گزارش کی تھی۔ ٹرمپ کے اس بیان کو ہندوستانی وزیر خارجہ نے پارلیمنٹ میں بیان دے کر خارج کر دیا تھا، لیکن وزیر اعظم نے اس تعلق سے آج تک نہ کوئی تردید کی ہے اور نہ کوئی بیان دیا ہے۔

Published: 05 Aug 2019, 2:10 PM IST

اس کے بعد گزشتہ ہفتہ جیسے ہی جموں و کشمیر میں مزید فوج کی تعیناتی بڑھائی گئی اور امرناتھ یاترا کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا، ویسے ہی ٹرمپ کا پھر بیان آیا کہ اگر ہندوستان چاہے تو وہ جموں و کشمیر پر ثالثی کے لئے تیار ہیں۔ ہمیں یہاں یہ بات ذہن میں رکھنی ہوگی کہ بالاکوٹ ائیر اسٹرائیک کے دوران ہندوستان کا پائلٹ ابھینندن پاکستان کی قید میں چلا گیا تھا تو اس کی رہائی کے رسمی اعلان سے پہلے ٹرمپ نے ان کی رہائی کے بارے میں بتا دیا تھا۔ ٹرمپ کے حالیہ بیانات سے صاف ظاہر ہے کہ کشمیر کے تعلق سے ان کو اعتماد میں رکھا گیا ہے، چونکہ یہ فیصلہ ایسا ہے جس میں دوست عالمی طاقتوں کو اعتماد میں رکھا جاتا ہے۔

Published: 05 Aug 2019, 2:10 PM IST

اس سارے معاملہ میں تشویش کا پہلو یہ ہے کہ اعلان سے قبل حکومت کی جانب سے جو ماحول پیدا کیا گیا وہ کسی بھی جمہوریت کے لئے اچھا نہیں ہے۔ ایک فیصلے کے لئے اگر ریاستی رہنماؤں کو نظر بند کرنا پڑے یا عوام کو فوج کی بڑی تعداد سے ڈرانا پڑے تو اس سے جمہوریت کی روح پر سوال کھڑے ہوتے ہیں۔ کیا مکمل اکثریت والی حکومت اتنے بڑے فیصلہ سے قبل ملک کی سیاسی پارٹیوں اور سیاست دانوں کو اعتماد میں نہیں لے سکتی تھی۔ ایسا فیصلہ کر کے حکومت نے اپنے فیصلہ پر ہی سوال کھڑے کر دیئے ہیں۔

Published: 05 Aug 2019, 2:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 05 Aug 2019, 2:10 PM IST