قومی خبریں

غیر منظم اور تعمیراتی شعبے کے مزدوروں کو 5000 روپے راحت دینے کا مطالبہ

غیر منظم شعبے اور تعمیراتی شعبے کے کارکنوں کی فلاح و بہبود کے لئے کام کرنے والی سماجی تنظیم ایکشن ایڈ نے کورونا کے دوران دہلی میں مزدوروں کو امداد کے طور پر 5000 روپے کی دوسری قسط دینے کا مطالبہ کیا

مہاجر مزدور دہلی سے جاتے ہوئے، فائل تصویر
مہاجر مزدور دہلی سے جاتے ہوئے، فائل تصویر  آئی اے این ایس

نئی دہلی: غیر منظم شعبے اور تعمیراتی شعبے کے کارکنوں کی فلاح و بہبود کے لئے کام کرنے والی ایک سماجی تنظیم ایکشن ایڈ نے کورونا وبا کے دوران دہلی میں مزدوروں کو امداد کے طور پر 5000 روپے کی دوسری قسط دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

Published: undefined

اس تنظیم نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو ایک خط میں لکھا ہے کہ دہلی میں لاک ڈاؤن کا دورانیہ مسلسل بڑھ رہا ہے ، جس سے غیر منظم شعبے میں مزدوروں کے لئے معاش کا بحران پیدا ہوگیا ہے۔ ان کے اہل خانہ کو بھاری مالی بحران کا سامنا ہے۔ ایسی صورتحال میں حکومت مزدوروں کو 5000 روپے کی ایک اور امدادی قسط جاری کرے۔ تنظیم نے کہا ہے کہ جن کارکنوں کو امداد کی رقم کی پہلی قسط نہیں ملی ہے ، وہ دونوں اقساط بیک وقت ادا کریں۔

Published: undefined

کورونا وبا کی دوسری لہر کی وجہ سے دہلی میں لاک ڈاؤن کی صورت میں ، حکومت نے تعمیراتی کارکنوں کو پانچ ہزارروپے کی مالی مدد فراہم کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور دہلی بلڈنگ اور دیگر تعمیراتی ورکرز ویلفیئر بورڈ نے رجسٹرڈ تقریباً دو لاکھ مزدوروں کے کے بینک اکاؤنٹ میں یہ رقم جمع کرا ئی گئی ہے۔

Published: undefined

ایکشن ایڈ کے نمائندے تھانیشور دیال آڈیگور نے منگل کو یہاں بتایا کہ دہلی میں کام کرنے والے غیر منظم شعبے کے لاکھوں مزدوروں کے سامنے معاشی بحران پیدا ہوا ہے۔ مزدور بند کی وجہ سے اپنے کنبے کی پرورش کرنے کے لئے بے بس ہوگئے ہیں اور بھوک سے دوچار ہوگئے ہیں ، دہلی 20 اپریل سے لاک ڈاؤن میں ہے۔

خط میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ بورڈ میں رجسٹرڈ تمام مزدوروں کو فوری طور پر پانچ ہزارروپے کی مالی امداد فراہم کی جائے۔ بورڈ میں رجسٹرڈ مزدوروں کی موت کے فائدہ اور پنشن کے لئے زیر التوا درخواستوں کو ترجیحی بنیادوں پر نمٹایا جائے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined