قومی خبریں

دسمبر کی آمد کے ساتھ دہلی کی فضا ہوئی صاف، ایک مہینے میں پہلی بار اے کیو آئی 300 سے نیچے ہوا ریکارڈ

سی پی سی بی کے مطابق اتوار کو اے کیو آئی 285 درج کیا گیا جو 'خراب' زمرے میں آتا ہے۔ دیوالی کے بعد یہ پہلا دن تھا جب لوگوں نے گزشتہ دنوں کے مقابلے صاف ہوا کا تجربہ کیا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر / یو این آئی</p></div>

فائل تصویر / یو این آئی

 
ASHISH KAR

دہلی کے باشندوں کے لیے فضائی آلودگی کے معاملے میں تھوڑی راحت کی خبر ہے۔ 32 دنوں کے طویل انتظار کے بعد یکم دسمبر کو پہلی بار دہلی کی ہوا 'انتہائی خراب' سے کم سے کم 'خراب' اے کیو آئی زمرے میں پہنچی ہے۔ 29 اکتوبر کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب ایئر کوالیٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 300 سے نیچے ریکارڈ کیا گیا۔

Published: undefined

سی پی سی بی کی بلیٹن میں بتایا گیا ہے کہ اتوار کو اے کیو آئی 285 درج کیا گیا جو 'خراب' زمرے میں آتا ہے۔ دیوالی کے بعد یہ پہلا دن تھا جب دہلی والوں نے گزشتہ دنوں کی بہ نسبت صاف ہوا کا تجربہ کیا۔ اس سال نومبر میں 2 دن سیویئر پلس (450+اے کیو آئی) زمرے میں رہے، 6 دن 'سیویئر (450-401) زمرے میں جبکہ باقی 22 دن 'انتہائی خراب' (400-301 اے کیو آئی) زمرے میں تھے۔ ان دنوں میں سب سے صاف ہوا 27 نومبر کو تھی، جب دہلی کا اوسط اے کیو آئی 303 ریکارڈ کیا گیا تھا۔ 18 نومبر کو 494 اے کیو آئی کے ساتھ مہینے میں سب سے زیادہ آلودگی والا دن تھا۔ یہ اے کیو آئی دہلی کے اب تک کے سب سے خراب اے کیو آئی کی برابری کرتا ہے، جو اس سے پہلے 3 نومبر 2019 کو ریکارڈ کیا گیا تھا۔

Published: undefined

2018 کے بعد سے گزشتہ 7 برسوں میں یہ سال سب سے بُرا رہا ہے کیونکہ اس دوران ایک دن بھی 300 یا اس سے کم اے کیو آئی درج نہیں ہوا۔ اتوار کو دھوپ اور تیز ہوائیں چل رہی تھیں، جس نے راجدھانی سے آلودگی کو ہٹانے میں مدد کی اور دہلی والوں کے لیے سانس لینے کے لیے تھوڑی راحت فراہم کی۔

واضح ہو کہ آلودگی کی خراب سطح کے پیش نظر ملک کی راجدھانی دہلی میں گریپ-4 نافذ ہے۔ سپریم کورٹ نے جمعرات کو دہلی میں فضائی آلودگی سے نپٹنے کے لیے طے کیے گئے گریڈیڈ ریسپانس ایکشن پلان (گریپ) کے چوتھے مرحلہ کے تحت ایمرجنسی طریقوں میں نرمی دینے سے انکار کر دیا تھا۔ عدالت نے حکم دیا کہ یہ 2 دسمبر تک جاری رہیں گے، حالانکہ اسکول سے جڑے معاملوں میں تبدیلی کی گئی ہے تاکہ بچوں کی پڑھائی متاثر نہ ہو۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined