فائل تصویر آئی اے این ایس
نئی دہلی: قومی راجدھانی دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں فضائی آلودگی کم ہونے کا نام نہیں لے رہی۔ موسمِ خزاں کے آغاز کے ساتھ ہی اسموگ نے دہلی–این سی آر کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ فضا میں معلق آلودہ ذرات نے سورج کی روشنی مدھم کر دی ہے اور سانس لینا دشوار بنتا جا رہا ہے۔ جمعرات کے روز دہلی کے آنند وہار علاقے میں ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) خطرناک سطح پر 429 ریکارڈ کیا گیا، جو ’سنگین‘ زمرے میں آتا ہے۔
Published: undefined
آنند وہار کے ساتھ دہلی کے دیگر علاقوں کی صورتحال بھی تشویشناک بنی ہوئی ہے۔ بوانا، اشوک وہار اور کرنی سنگھ شوٹنگ رینج میں آلودگی کی سطح ’انتہائی خراب‘ درج کی گئی۔ آیا نگر اور براڑی کراسنگ جیسے رہائشی علاقوں میں بھی ہوا کا معیار خطرے کی حدوں کو چھو رہا ہے۔ دہلی سے متصل نوئیڈا میں بھی حالات بہتر نہیں۔ نوئیڈا کے مختلف سیکٹروں میں اے کیو آئی 303 سے 319 کے درمیان ریکارڈ کیا گیا، جو ’انتہائی خراب‘ زمرے میں شمار ہوتا ہے۔ تاہم، نوئیڈا سیکٹر 62 میں قدرے بہتر صورتحال دیکھی گئی، جہاں اے کیو آئی 281 رہا۔
Published: undefined
ادھر غازی آباد میں دن بھر اسموگ کی ہلکی پرت چھائی رہی۔ اگرچہ وہاں آلودگی کی سطح دہلی اور نوئیڈا کے مقابلے میں کچھ کم رہی، تاہم ہوا کا معیار اب بھی صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ آلودگی میں اضافے کی بنیادی وجوہات موسمی تغیرات ہیں۔ ہوا کی رفتار کم ہونے اور درجہ حرارت میں گراوٹ کے باعث آلودہ ذرات فضا میں معلق رہ جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ، پنجاب اور ہریانہ میں پرالی جلانے کے واقعات، گاڑیوں سے نکلنے والا دھواں، تعمیراتی سرگرمیاں اور صنعتی اخراج بھی صورتحال کو مزید بگاڑ رہے ہیں۔
Published: undefined
’سنگین‘ اور ’انتہائی خراب‘ زمرے میں آنے والی فضا صحت کے لیے نہایت خطرناک سمجھی جاتی ہے۔ اس سے سانس کی بیماریاں، آنکھوں میں جلن، گلے کی سوزش اور دل کے امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ڈاکٹروں نے خبردار کیا ہے کہ ایسے حالات میں صبح و شام کی ورزش یا باہر زیادہ دیر تک رہنا نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ شہریوں کو باہر نکلتے وقت این-95 ماسک پہننے، گھروں میں ایئر پیوریفائر کے استعمال اور زیادہ پانی پینے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
ماہرین نے بچوں، بوڑھوں اور سانس کی تکلیف میں مبتلا افراد کو خصوصی احتیاط برتنے کی ہدایت دی ہے۔ دہلی–این سی آر کے مکینوں کے لیے فی الحال آلودگی سے بچاؤ کے اقدامات ہی سب سے بڑا سہارا ہیں، کیونکہ ماحولیاتی بہتری کے کوئی فوری آثار نظر نہیں آ رہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined