قومی خبریں

دہلی: ایل جی ونے سکسینہ کے ہاتھوں 'آل ویمن پولیس پوسٹ' کا افتتاح

دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر ونے کمار سکسینہ نے اتوار کو شردھانند مارگ پر واقع کملا تھانہ مارکیٹ میں خواتین پولیس چوکی (آل ویمن پولیس پوسٹ، اے ڈبلیو پی پی کا افتتاح کیا

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

 

نئی دہلی: دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر ونے کمار سکسینہ نے اتوار کو شردھانند مارگ پر واقع کملا تھانہ مارکیٹ میں خواتین پولیس چوکی (آل ویمن پولیس پوسٹ، اے ڈبلیو پی پی کا افتتاح کیا۔ اس دوران دہلی پولیس کمشنر سنجے اروڑہ اور کئی دوسرے افسران بھی موجود تھے۔ انہوں نے اس کی تصویر اپنے سوشل میڈیا ایکس ہینڈل پر بھی شیئر کی ہے۔

Published: undefined

اے ڈبلیو پی پی کے افتتاح کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر ونے کمار سکسینہ نے دہلی پولیس کمشنر کو مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ آج دہلی پولیس نے ایک تاریخی کام کیا ہے، یہاں پہلی آل ویمن پولیس چوکی کا افتتاح کیا گیا ہے۔ اس کی کافی وقت سے مانگ کی جا رہی تھی۔ آپ جانتے ہیں کہ یہ علاقہ کتنا حساس ہے اور یہاں کی مظلوم خواتین کو ایک پلیٹ فارم کی ضرورت تھی جہاں وہ اپنے خیالات کا اظہار کر سکیں۔

Published: undefined

اس پولیس چوکی کی انچارج ایک سب انسپکٹر ہیں اور ان کے ساتھ 10 خواتین کانسٹیبل خدمات انجام دیں گی۔ ان کو اسکوٹی بھی فراہم کی گئی ہے، تاکہ وہ رات کو گشت کر کے متاثرہ خواتین سے بات کر سکیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ 26 جنوری کو کرتویہ پتھ پر خواتین کی کارکردگی حیرت انگیز تھی۔ اس سے تحریک لے کر ہم نے فیصلہ کیا کہ کیوں نہ دہلی میں خواتین پولیس چوکی شروع کی جائے۔

Published: undefined

انہوں نے، ’’خواتین پولیس چوکی آج سے شروع ہو گئی ہے، جبکہ دوسری چوکی خان مارکیٹ سے قائم کی جانے والی ہے۔ آج مزید دو پولیس چوکیوں کا افتتاح کیا جا رہا ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ دہلی میں زیادہ سے زیادہ خواتین پولیس چوکی قائم کی جائیں۔‘‘

ونے سکسینہ نے کہا، "اس وقت دہلی پولیس فورس میں 15.17 فیصد خواتین ہیں۔ ہمارا ہدف اسے 35 فیصد تک بڑھانا ہے۔ ہماری کوشش ہو گی کہ 10 سال میں یہ ہدف حاصل کر لیا جائے تاکہ خواتین خود کو محفوظ محسوس کریں۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined