قومی خبریں

پرینکا کا سوال اور دہلی کے خواتین کمیشن کا سی بی ایس ای کو نوٹس

کمیشن نے سی بی ایس ای کو اس سلسلے میں تفصیلی کارروائی کی رپورٹ فراہم کرنے کے لیے 72 گھنٹے کا وقت دیا ہے۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس  

دہلی کمیشن برائے خواتین کی چیئرپرسن سواتی مالیوال نے پیر کو سی بی ایس ای کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 10ویں بورڈ کے امتحان میں ایک خواتین مخالف آرٹیکل شائع کرنے پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔

مالیوال نے کہا ’’یہ ناقابل قبول ہے کہ سی بی ایس ای نے اپنے امتحانی پرچے میں اس طرح کے توہین آمیز آرٹیکل کا استعمال کیا ہے جس سے تمام خواتین کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔ اس طرح کے آرٹیکل نہ صرف خواتین کی آزادانہ شناخت پر حملہ آور ہوتے ہیں بلکہ اس کے ساتھ ساتھ صنفی دقیانوسی تصورات کو بھی فروغ دیتے ہیں۔‘‘

انہوں نے مزید کہا، ’’اسٹوڈٹنس اس ملک کا مستقبل ہیں، ان کی ترقی پسند سوچ ایسے آرٹیکل سے منفی طور پر متاثر ہوتی ہے۔ انہوں نے سی بی ایس ای کو تمام ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرنے اور کمیشن کو اس کی تفصیلات فراہم کرنے کے لیے 72 گھنٹے کا وقت دیا ہے۔‘‘

Published: 14 Dec 2021, 7:40 AM IST

کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی اس معاملہ کا سخت نوٹس لیا اور سوال کیا کہ ہم اپنے طلباءکو آخر کیا پڑھا رہے ہیں ۔ سی بی ایس ای کی اس معاملہ میں تمام جانب سے مذمت ہو رہی ہے۔

Published: 14 Dec 2021, 7:40 AM IST

دہلی کمیشن برائے خواتین نے اس قابل اعتراض آرٹیکل کا نوٹس لیا جس میں مصنف نے کہا تھا کہ خواتین میں آزادی اور برابری میں اضافہ کے سبب بچوں میں ڈسپلن شکنی بڑھ گئی ہے۔ اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کمیشن نے اس آرٹیکل کو نہ صرف خواتین مخالف قرار دیا بلکہ اسے بچوں میں منفی سوچ اور صنفی امتیاز کو فروغ دینے والا بھی قرار دیا۔

Published: 14 Dec 2021, 7:40 AM IST

کمیشن نے کہا کہ مصنف کے مطابق جب عورتیں اپنے شوہروں کو گھر کا مالک سمجھ کر ان کی اطاعت کرتی تھیں تو بچے بھی فرمانبردار ہو تے تھے۔ مصنف کے مطابق، صرف اپنے شوہر کی ہر بات کو ماننے سے ہی وہ بچوں سے اطاعت شعاری حاصل کر سکتی ہے۔ اس کا مزید دعویٰ ہے کہ بیوی نے اپنی اطاعت سے دنیا کے سامنے فرمانبرداری کی مثال قائم کی۔

Published: 14 Dec 2021, 7:40 AM IST

مصنف نے آرٹیکل میں جنسی اور دقیانوسی سطور کا استعمال کرتے ہوئے کہا کہ لوگ یہ دیکھنے میں ناکام رہے کہ جب سے بیویوں نے شوہر کے حکم کی نافرمانی کرنا شروع کر دی تب سے والدین کا اختیار اور بچوں پر خوف ختم ہونا شروع ہو گیا۔

Published: 14 Dec 2021, 7:40 AM IST

معاملے کی سنگینی کے پیش نظر کمیشن نے سی بی ایس ای سے کہا ہے کہ وہ جلد از جلد کمیشن کو مصنف سے متعلق تمام معلومات اور امتحانی پرچے میں اس طرح کے پدرانہ مضامین شائع کرنے والے ذمہ داروں کے ساتھ ساتھ ان کے خلاف کی جانے والی کارروائی کی بھی اطلاع فراہم کرے۔ اسی طرح کمیشن نے سی بی ایس ای سے یہ بھی کہا کہ وہ وجوہات بتائے کہ صنفی امتیاز کا پرچار کرنے والے اس حوالے کو امتحان کے لیے کیوں منتخب کیا گیا اور کیا ماہرین نے اس کی جانچ کی تھی۔ کمیشن نے سی بی ایس ای کو اس سلسلے میں تفصیلی کارروائی کی رپورٹ فراہم کرنے کے لیے 72 گھنٹے کا وقت دیا ہے۔

Published: 14 Dec 2021, 7:40 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 14 Dec 2021, 7:40 AM IST