قومی خبریں

دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا کے ذریعہ ای وی ایم مشینوں میں چھیڑ چھاڑ کا اعتراف ’ووٹ چوری‘ کی تصدیق: کانگریس

ریکھا گپتا کا کہنا کہ ’’70 سال سے وہ ای وی ایم ہیک کر رہے تھے تو کچھ نہیں ہو رہا تھا‘‘، یہ جھوٹ ہے۔ انھیں سمجھنا چاہیے کہ ہمارے ملک میں ای وی ایم کا مکمل استعمال 2004 کے لوک سبھا انتخابات سے شروع ہوا۔

<div class="paragraphs"><p>دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو</p></div>

دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو

 

تصویر: پریس ریلیز

نئی دہلی: دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے آج اپنے ایک بیان میں کہا کہ دہلی میں بی جے پی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے ای وی ایم مشین ہیک کیے جانے کی بات کا اعتراف کر کے گزشتہ 3 بار سے مرکز میں بی جے پی کی حکومت اور ریاستوں میں بھگوا لہرانے کا راز ملک کی عوام کے سامنے افشا کر دیا ہے۔ ریکھا گپتا کا بیان کہ ’’ہم جیت گئے تو ای وی ایم ہیک، وہ جیتے تو جَنادیش‘، 70 سالوں سے وہ ای وی ایم ہیک کر رہے تھے تو کچھ نہیں ہو رہا تھا، اب ہماری جیت پر سوال اٹھا رہے ہیں‘‘ سب کچھ ظاہر کر رہا ہے۔ اس سے صاف ہو گیا ہے کہ بی جے پی کا ووٹ چوری کر کے حکومت تشکیل دینا اور چیف الیکشن کمیشن سمیت ریاستوں کے انتخابی افسروں کو کس طرح استعمال کرنا ہے، سب ایک منصوبہ بند پالیسی کے تحت کیا جاتا ہے۔

Published: undefined

دیویندر یادو نے کہا کہ ہمارے لیڈر راہل گاندھی نے الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کر بی جے پی کی ووٹ چوری سے متعلق سازش کو ثبوتوں کے ساتھ عوام کے سامنے رکھ دیا ہے۔ ریکھا گپتا کا یہ کہنا کہ ’’70 سال سے وہ ای وی ایم ہیک کر رہے تھے تو کچھ نہیں ہو رہا تھا‘‘، یہ سراسر جھوٹ ہے۔ میں ریکھا گپتا کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہمارے ملک میں ای وی ایم کا مکمل استعمال 2004 کے لوک سبھا انتخابات سے شروع ہوا تھا۔ 2003 کے ضمنی انتخابات اور 1999 میں گوا انتخابات میں جزوی طور پر اس کا تجربہ کیا گیا تھا، جبکہ پہلی بار 1982 میں کیرالہ کے شمالی پاراوُر اسمبلی ضمنی انتخاب میں ای وی ایم کا استعمال ہوا تھا۔ بی جے پی کی ووٹ چوری کی دھاندلی جب ملک کے سامنے آ چکی ہے اور ووٹ چوری کر کے حکومت بنانے پر مودی کی دنیا بھر میں سبکی ہو رہی ہے تو بی جے پی لیڈر گھبراہٹ میں بغیر علم کے بے بنیاد الزامات کانگریس پر لگا رہے ہیں۔

Published: undefined

دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ راہل گاندھی ووٹ چوری کے پختہ ثبوت سامنے لائے ہیں۔ ای وی ایم ہیک کر کے دھوکہ دہی کی بات تو خود وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے شروع کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کہیں ایسا تو نہیں کہ دہلی کی کرسی پر بیٹھی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا بھی مودی کی ووٹ چوری کی سازش کا نتیجہ ہیں اور گھبراہٹ میں ریکھا گپتا ای وی ایم ہیک کی بات کر کے اپنے آپ کو بچانے کی کوشش کر رہی ہیں۔

Published: undefined

دیویندر یادو نے وزیر اعلیٰ پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ریکھا گپتا 70 سال کی بات کر رہی ہیں، کیا انہیں معلوم ہے کہ 1951 میں پہلے الیکشن کے بعد سے 2025 تک ہوئے عام انتخابات میں 3 بار بی جے پی کی مرکزی حکومت ای وی ایم ووٹنگ سے ہی بنی ہے، کیونکہ 2004 سے ای وی ایم کا مکمل طور پر استعمال شروع ہوا ہے۔ انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ شاید بی جے پی کی لیبارٹری میں بغیر سبق پڑھے ہی وزیر اعلیٰ نے انٹرویو دے دیا، جس کی وجہ سے وہ خود اپنے بے بنیاد الزامات میں پھنس گئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ لوک سبھا میں قائدِ حزبِ اختلاف راہل گاندھی کے ذریعے ووٹ چوری کی سازش کو سطح در سطح بے نقاب کرنے کے بعد بی جے پی کے بڑے لیڈران بھی اپنے مستقبل کے حوالے سے خوف زدہ ہیں۔ یہی حال وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا کا ہے، جس کے باعث انہوں نے اپنے دفاع میں ای وی ایم ہیک سے متعلق بیان دیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined