قومی خبریں

ہتک عزتی معاملہ: راہل گاندھی نے گجرات ہائی کورٹ میں سورت عدالت کے فیصلے کو کیا چیلنج

سورت کی سیشن عدالت کی جانب سے نچلی عدالت کے فیصلے کو برقرار رکھے جانے پر راہل گاندھی نے گجرات ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ معاملے کی سماعت کی تاریخ کل 26 اپریل کو مقرر کی جائے گی

راہل گاندھی، تصویر ٹوئٹر @INCIndia
راہل گاندھی، تصویر ٹوئٹر @INCIndia 

نئی دہلی: کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے 2019 کے ہتک عزتی کے معاملہ میں سورت کی عدالت کے حکم کے خلاف گجرات ہائی کورٹ میں اپیل کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس معاملے میں کل 26 اپریل کو سماعت کی تاریخ مقرر کی جائے گی۔ خیال رہے کہ 20 اپریل کو گجرات کی سورت سیشن کورٹ نے راہل کی اس عرضی کو مسترد کر دیا، جس میں انہوں نے 'مودی کنیت' کے حوالے سے ہتک عزتی کے معاملے میں نچلی عدالت سے سنائی گئی سزا کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

Published: undefined

لوک سبھا انتخابات کے دوران 13 اپریل 2019 کو کرناٹک میں ایک ریلی کے دوران راہل گاندھی نے 'مودی کنیت' کے حوالے سے بیان دیا تھا۔ راہل کے بیان پر بی جے پی کے رکن اسمبلی اور سابق وزیر پورنیش مودی نے ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ اس معاملے میں چار سال بعد 23 مارچ کو سورت کی نچلی عدالت نے راہل گاندھی کو قصوروارا قرار دیتے ہوئے دو سال کی سزا سنائی۔

Published: undefined

اس کے بعد لوک سبھا سکریٹریٹ نے عوامی نمائندگی ایکٹ کے تحت راہل کی پارلیمنٹ کی رکنیت منسوخ کر دی۔ راہل کیرالہ کے وائناڈ سے ایم پی تھے۔ کانگریس کے سابق رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے ایم پی کی رکنیت سے محروم ہونے بعد 22 اپریل کو اپنا سرکاری بنگلہ خالی کر دیا۔ انہوں نے 12 تغلق لین بنگلے کی چابیاں حکام کے حوالے کر دی ہیں۔ وہ 19 سال سے اس گھر میں رہ رہے تھے۔ بنگلہ خالی کرنے کے بعد راہل گاندھی نے کہا تھا - ’’میں نے سچ بولنے کی قیمت ادا کی ہے۔ ہندوستان کے لوگوں نے انہیں یہ گھر دیا تھا جہاں وہ 19 سال سے رہ رہے تھے۔‘‘

Published: undefined

ذرائع نے بتایا کہ اپنی رہائش گاہ منتقل کرنے کے بعد راہل گاندھی اپنی والدہ اور کانگریس پارلیمانی پارٹی کی صدر سونیا گاندھی کے ساتھ اپنی 10، جن پتھ کی رہائش گاہ پر رہیں گے۔ انہوں نے بنگال چھوڑنے سے پہلے ہی 14 اپریل کو اپنا دفتر اور کچھ ذاتی سامان ماں سونیا گاندھی کی سرکاری رہائش گاہ پر منتقل کر دیا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined