قومی خبریں

سپریم کورٹ میں رقم ہوئی تاریخ، خاتون جج ناگرتنا سمیت 9 ججوں کی حلف برداری

حلف لینے والے ججوں میں جسٹس بی وی ناگرتنا سمیت تین خاتون جج شامل ہیں، اس کے ساتھ ہی عدالت عظمیٰ میں ججوں کی تعداد 24 سے بڑھ کر 33 ہوگئی ہے۔ تمام نئے ججوں کا تعلق مختلف ریاستوں سے ہے

تصویر ٹوئٹر
تصویر ٹوئٹر 

نئی دہلی: سپریم کورٹ میں منگل کے روز اس وقت ایک نئی تاریخ رقم ہو گئی جب عدالت عظمیٰ کے 9 ججوں نے بیک وقت عہدے کا حلف اٹھایا۔ ہندوستان کے چیف جسٹس این وی رمنا نے تمام ججوں کو حلف دلوایا۔ حلف اٹھانے والے ججوں میں خاتون جج جسٹس بی وی ناگرتنا بھی شامل ہیں۔ جسٹس ناگرتنا سمیت کل تین خاتون ججوں نے بھی حلف لیا۔

Published: undefined

نو نئے ججوں کی حلف بردری اور ان کے عہدہ سنبھال لینے کے بعد سپریم کورٹ میں ججوں کی مجموعی تعداد 24 سے بڑھ کر 33 پہنچ گئی۔ تمام 9 ججوں کا تعلق مختلف ریاستوں سے ہے۔ سپریم کورٹ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ بیک وقت 9 ججوں نے حلف اٹھایا ہے۔

Published: undefined

سپریم کورٹ کے نو ججووں کی حلف برداری تقریب بھی جداگانہ رہی، کیونکہ یہ پہلا موقع تھا جب ججوں نے کورٹ روم میں نہیں بلکہ آڈیٹوریم میں حلف اٹھایا۔ کورونا سے متعلق اصولوں کے نافذ العمل ہونے کے سبب یہ فیصلہ لیا گیا۔ اتنا ہی نہیں پہلی مرتبہ سپریم کورٹ کے ججوں کی حلف برداری تقریب کو ٹی وی پر براہ راست نشر کیا گیا۔

Published: undefined

ہندوستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سپریم کورٹ میں ایک ساتھ تین خاتون ججوں نے حلف اٹھایا ہے اور تاریخ میں پہلی مرتبہ سپریم کورٹ میں ایک ساتھ چار خاتون جج اپنے فرائض انجام دیں گی۔ جسٹس بی وی ناگرتنا کے حلف لینے سے یہ بھی یقینی ہو گیا کہ سال 2027 میں ہندوستان کو پہلی مرتبہ خاتون چیف جسٹس حاصل ہوں گی۔ جسٹس ناگرتنا سینورٹی کے حساب سے چیف جسٹس مقرر ہوں گی، تاہم ان کی مدت کار محض 36 دنوں کی رہے گی۔

Published: undefined

ایسا بھی پہلی بار ہوا ہے کہ سپریم کورٹ کے کسی جج کی بیٹی بھی سپریم کورٹ کی جج بننے میں کامیاب ہوئی ہیں۔ جسٹس ناگرتنا سے پہلے ان کے والد جسٹس ای ایس وینکٹ رمیا بھی چیف جسٹس رہ چکے ہیں۔ ناگرتنا کرناٹک سے ترقی پانے والی پہلی خاتون جج ہیں۔ وہ کرناٹک میں سب سے زیادہ وقت تک اپنی خدمات دینے والی خاتون چیف جسٹس ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined