قومی خبریں

خلیجِ بنگال میں ممکنہ طوفان، جنوب میں بارشیں اور شمال میں سردی میں اضافہ

خلیجِ بنگال میں ممکنہ طوفان بن رہا ہے، جس سے تمل ناڈو، کیرالہ اور آندھرا میں بھاری بارش کی پیش گوئی ہے، جبکہ شمالی ہندوستان میں سردی، آلودگی اور کہرا بڑھ رہا ہے۔ تلنگانہ میں اثر محدود رہے گا

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

 

ہی ملک بھر میں نومبر کے آخری ہفتے کے ساتھ موسم تیزی سے بدل رہا ہے۔ شمالی ہندوستان میں سردی اور آلودگی کی صورتحال تشویشناک ہوتی جا رہی ہے، جبکہ خلیجِ بنگال میں بنتا ہوا نیا موسمی نظام آنے والے دنوں میں گردابی طوفان کی شکل اختیار کر سکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ طوفان شدت پکڑتا ہے تو جنوبی ریاستوں میں بارش اور ساحلی سرگرمیوں پر اس کے نمایاں اثرات مرتب ہوں گے۔

محکمۂ موسمیاتِ ہند (آئی ایم ڈی) کے مطابق، ملائشیا اور اسٹریٹ آف ملاکا کے قریب موجود کم دباؤ کا علاقہ بتدریج مضبوط ہو رہا ہے۔ اس نظام سے منسلک سائیکلونک سرکولیشن تقریباً 7.6 کلومیٹر تک پھیل چکا ہے، جو اس کے تیزی سے فعال ہونے کی علامت ہے۔ اندازہ ہے کہ آئندہ 24 گھنٹوں میں یہ جنوب مشرقی خلیجِ بنگال اور جنوبی اندرمان سمندر کے اوپر ڈپریشن میں تبدیل ہو جائے گا، جبکہ اگلے 48 گھنٹوں میں اس کے ایک مکمل گردابی طوفان بننے کے امکانات بڑھ جائیں گے۔

Published: undefined

آئی ایم ڈی کے مطابق، یہ ممکنہ طوفان جنوب مغربی سمت میں آگے بڑھتے ہوئے جنوبی خلیجِ بنگال کے وسط تک پہنچ سکتا ہے۔ اگر نظام ساحل کے قریب داخل ہوا تو طوفانی لہروں، تیز ہواؤں، بندرگاہی سرگرمیوں میں خلل، ماہی گیروں کی سلامتی اور نشیبی علاقوں میں پانی بھرنے جیسے خدشات پیدا ہو سکتے ہیں۔ تاہم حتمی راستہ اور شدت کا درست اندازہ گہرے دباؤ میں تبدیلی کے بعد ہی ممکن ہوگا۔

اسی پس منظر میں جنوبی ہندوستان میں بارشوں کا سلسلہ شروع ہونے والا ہے۔ تمل ناڈو میں 25 سے 27 نومبر تک بھاری بارش اور 28 سے 30 نومبر کے دوران بہت بھاری بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ کیرالہ اور ماہے میں بھی 26 نومبر تک موسلادھار بارش کا امکان ہے، جبکہ ساحلی آندھرا پردیش اور یَنم میں 29 اور 30 نومبر کو شدید بارشیں ہو سکتی ہیں۔ انتظامیہ نے احتیاطی ہدایات جاری کرتے ہوئے ماہی گیروں کو سمندر میں نہ جانے کا مشورہ دیا ہے۔

Published: undefined

تلنگانہ میں اس نظام کے نمایاں اثرات کا امکان کم ہے۔ محکمہ موسمیاتِ حیدرآباد کے مطابق، اگر طوفان ساحلی آندھرا پردیش کے قریب سے گزرا تو بھدرادری کوتہ گوڑم، کھمم، ورنگل، مُلگ، جے شنکر بھوپال پلی اور محبوب آباد میں سرسری یا ہلکی بارش ہو سکتی ہے۔ بصورتِ دیگر موسم خشک رہے گا۔ حالیہ طوفان "مونتھا" کے بعد ریاست میں سردی عارضی طور پر کم ہوئی ہے اور حیدرآباد میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت مسلسل 19 ڈگری کے آس پاس ریکارڈ ہو رہا ہے۔

دوسری جانب شمالی ہندوستان میں سردی اور ماحولیاتی آلودگی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ دہلی میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت معمول سے کم جبکہ کم از کم درجہ حرارت 10 ڈگری سے نیچے جا چکا ہے۔ ہوا کی رفتار میں کمی کی وجہ سے فضائی آلودگی خطرناک سطح کے قریب پہنچ گئی ہے اور اگلے ایک ہفتے تک مزید بگاڑ کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ اتر پردیش کے بارابنکی، کانپور، میرٹھ، بरेلی اور مظفرنگर میں درجہ حرارت 9 ڈگری کے قریب ریکارڈ ہوا ہے، جبکہ 26 سے 28 نومبر کے دوران کئی اضلاع میں کہر اور گھنے دھند کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

Published: undefined

بہار میں بھی راتیں زیادہ سرد اور نم آلود ہو رہی ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں گوپال گنج، بیگوسرائے اور قریبی اضلاع میں گھنا کہرا ریکارڈ ہوا، جبکہ اگلے تین سے چار دن میں سردی کی شدت مزید بڑھنے کا امکان ہے۔ محکمۂ موسمیات نے شہریوں کو گرم کپڑوں کے استعمال، صحت کی حفاظت اور غیر ضروری سفر سے گریز کی مشورہ دیا ہے۔

ماہرین کا ماننا ہے کہ جیسے ہی طوفان کمزور ہوگا، یکم یا 2 دسمبر سے شمالی ہوائیں دوبارہ جنوبی ریاستوں کی جانب بڑھیں گی، جس کے بعد تلنگانہ، کرناٹک اور مہاراشٹر کے کچھ اضلاع میں سردی کی نئی لہر پیدا ہوسکتی ہے۔ دسمبر کے دوسرے ہفتے تک شمالی تلنگانہ—عادل آباد، آصف آباد، نرمل، منچریال اور کاما ریڈی میں درجہ حرارت نمایاں طور پر گرنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined