نشی کانت دوبے، تصویر آئی اے این ایس
بی جے پی رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے سپریم کورٹ سے متعلق اپنے متنازعہ بیان کی وجہ سے سرخیوں میں ہیں۔ اب وہ اپنے بیان کی وجہ سے مشکل میں پھنستے دکھائی دے رہے ہیں۔ ان کے خلاف سپریم کورٹ رجسٹری کے ذریعہ کریمنل کنٹمپٹ یعنی مجرمانہ حکم عدولی کی عرضی درج کی گئی ہے۔
Published: undefined
سپریم کورٹ کی رجسٹری نے سابق آئی پی ایس اور ’آزاد ادھیکار سینا‘ کے قومی صدر امیتابھ ٹھاکر کے ذریعہ سپریم کورٹ میں گوڈا (جھارکھنڈ) سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر نشی کانت دوبے کے خلاف داخل مجرمانہ حکم عدولی کی عرضی کو ابتدائی سطح پر قبول کر اسے ڈائری نمبر 2025/21177 کی شکل میں درج کر لیا ہے۔ امیتابھ ٹھاکر نے اپنی عرضی میں کہا ہے کہ ڈاکٹر نشی کانت دوبے نے ایک میڈیا انٹرویو میں سپریم کورٹ سے متعلق کئی تبصرے کیے تھے۔ ان میں کئی ایسی باتیں تھیں جو عدالت کے طریقۂ کار کے تئیں اکیڈمک تبصرہ کی شکل میں دیکھا جا سکتا ہے، لیکن اس کے برعکس کچھ تبصرے واضح طور سے حکم عدولی والے تھے۔ ان میں سپریم کورٹ اور موجودہ چیف جسٹس کو ملک کی سبھی خانہ جنگی اور مذہبی جنگوں کے لیے ذمہ دار ٹھہرائے جانے کا الزام شامل ہے۔ امیتابھ ٹھاکر نے سپریم کورٹ سے ڈاکٹر نشی کانت دوبے کے خلاف ’کنٹمپٹ آف کورٹ ایکٹ‘ میں ضابطہ کے مطابق کارروائی کیے جانے کی گزارش کی ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ بی جے پی رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ اگر سپریم کورٹ سارے فیصلے لیتا ہے تو پارلیمنٹ کو بند کر دینا چاہیے۔ انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ عدالت عظمیٰ کا ایک ہی مقصد ہے، مجھے چہرہ دکھاؤ اور میں تمھیں قانون دکھاؤں گا۔ ساتھ ہی وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ سپریم کورٹ اپنی حدوں سے پرے جا رہا ہے، اگر ہر بات کے لیے سپریم کورٹ جانا پڑتا ہے تو پارلمینٹ اور ریاستی اسمبلیوں کو بند کر دینا چاہیے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined