قومی خبریں

اسکولی بچوں پر کورونا کا قہر شروع، بنگلورو میں 300 بچے پازیٹو، پنجاب-ہریانہ میں بھی حالات فکر انگیز

ایک رپورٹ کے مطابق بنگلورو سے متعلق جو اعداد و شمار سامنے آئے ہیں اس میں بتایا گیا ہے کہ 6 دنوں میں 300 سے زائد بچے کورونا کی زد میں آ چکے ہیں۔

علامتی، تصویر یو این آئی
علامتی، تصویر یو این آئی 

ایک طرف ہندوستان کی کئی ریاستوں میں کورونا انفیکشن کی کمی کو دیکھتے ہوئے کاروباری سرگرمیاں اور تعلیمی ادارے دھیرے دھیرے کھولنے کا اعلان کیا جا رہا ہے، اور دوسری طرف ان ریاستوں سے اچھی خبر نہیں آ رہی ہے جہاں اسکول کھل چکے ہیں۔ کرناٹک، پنجاب اور ہریانہ جیسی ریاستوں میں اب اسکولی بچوں پر کورونا کا قہر شروع ہوتا نظر آ رہا ہے۔ کرناٹک کے بنگلورو شہر میں ہی ایک ہفتے میں 300 سے زائد بچے کورونا پازیٹو پائے گئے ہیں۔

Published: undefined

ایک رپورٹ کے مطابق بنگلورو سے متعلق جو اعداد و شمار سامنے آئے ہیں اس میں بتایا گیا ہے کہ 6 دنوں میں 300 سے زائد بچے کورونا کی زد میں آ چکے ہیں۔ بنگلورو جیسے بڑے شہر میں اسکولی بچوں کا اس تیزی سے کورونا انفیکشن کا شکار ہونا فکر انگیز ہے۔ بنگلورو انتظامیہ نے جانکاری دی ہے کہ 0 سے 9 سال کے تقریباً 127 اور 10 سے 19 سال کے تقریباً 174 بچے کووڈ پازیٹو پائے گئے ہیں۔ یہ اعداد و شمار 5 اگست سے 10 اگست تک کے ہیں۔

Published: undefined

کرناٹک کے علاوہ پنجاب، ہریانہ، ہماچل پردیش جیسی ریاستوں میں بھی اسکولی بچے کورونا انفیکشن کا شکار ہو رہے ہیں۔ ہماچل پردیش میں اسکول کھلنے کے بعد سے اب تک تقریباً 32 طلبا کووڈ کی زد میں آ چکے ہیں، اور پنجاب میں بھی 27 اسکولی بچے کورونا پازیٹو ہوئے ہیں۔ ہریانہ کے اسکولوں میں بھی کورونا کے کئی کیسز سامنے آئے ہیں۔

Published: undefined

اسکولی بچوں کے لگاتار کورونا انفیکشن کی زد میں آنے سے حکومتوں کی پریشانی بڑھ گئی ہے۔ اب ہماچل پردیش نے 22 اگست تک اسکول بند کرنے کی بات کہی ہے۔ پنجاب کی جانب سے بھی اسکولوں میں سختی بڑھانے کی تیاری ہے۔ یہاں قابل ذکر ہے کہ ہریانہ میں نویں سے بارہویں تک کے اسکول جولائی میں کھولے گئے تھے، جب کہ پنجاب نے اگست کے شروع میں اسکول کھولنے کا اعلان کیا تھا۔ ہریانہ نے بھی 2 اگست سے نویں سے بارہویں تک کے طلبا کو اسکول بلانا شروع کیا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined