قومی خبریں

کورونا بحران: راجستھان میں 10 سے 24 مئی تک سخت لاک ڈاؤن نافذ

راجستھان میں بڑھتی عالمی وبا کورونا کی دوسری لہر کی کڑی کو توڑنے کے لیے حکومت نے 10 سے 24 مئی تک سخت لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے

راجستھان میں لاک ڈاؤن / Getty Images
راجستھان میں لاک ڈاؤن / Getty Images Vishal Bhatnagar

جے پور: راجستھان میں بڑھتی عالمی وبا کورونا کی دوسری لہر کی کڑی کو توڑنے کے لیے حکومت نے 10 سے 24 مئی تک سخت لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعلیٰ اشوک گہلوت کی صدارت میں جمعرات کی رات ویڈیو کانفرنس کے ذریے ہوئی کابینیہ کی میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا۔

ریاست میں 10 مئی صبح پانچ بجے سے 24 مئی صبح پانچ بجے تک یہ لاک ڈاؤن جاری رہے گا۔ شادی کی تقریب بھی 31 مئی تک نہیں ہوگی۔ اس دوران ہر طرح کے مذہبی مقامات بند رہیں گے۔ گاؤں میں منریگا کے کام بھی بند رہیں گے۔

Published: undefined

اس دوران نجی اور روڈویز بسوں کو بھی بند کیا جائے گا۔ ایک ضلع سے دوسرے ضلع میں آمد و رفت بند رہے گی۔ گھر پر شادی کرنے کی اجازت ہوگی لیکن 11 سے زیادہ مہمانوں کی اجازت نہیں ۔ کورٹ میرج کی اجازت بھی ہوگی۔ شادی کی جگہ مالکوں، ٹینٹ کاروباریوں، کیٹرنگ چلانے والوں اور بینڈ-باجا والوں وغیرہ کو ایڈوانس بکنگ کی رقم لوٹانا ہوگی یا بعد میں انعقاد ہونے پر شامل کرنا ہوگی۔

Published: undefined

محکمہ داخلہ نے سخت لاک ڈاؤن کی نے گائڈ لائن بھی جاری کر دی۔ نئی گائڈ لائن میں پہلے سے جاری پابندیوں کو جاری رکھتے ہوئے پبلک ٹرانسپورٹ پر پابندی لگائی گئی ہے۔ 17 مئی تک کے لیے پہلے سے جاری پابندیوں کو جاری رکھا گیا ہے۔ لاک ڈاؤن کے دوارن بس، ٹیکسی بند رہیں گی۔ بازار بند رہیں گے۔

لاک ڈاؤن میں پہلے کی طرح پھل، سبزی، دودھ، کرانہ جیسی عام ضرورت کی چیزیں ملتی رہیں گی۔ ان کے کھلنے اور بند رہنے کا وقت پہلے کی طرح ہی رہے گا۔

Published: undefined

میڈیکل خدمات کے علاوہ ہر طرح کے پرائیویٹ اور سرکاری ٹرانسپورٹ کے وسائل-بس، جیپ وغیرہ پوری طرح بند رہیں گے۔ بارات کے لیے بس، آٹو، ٹیمپو، جیپ وغیرہ کی اجازت نہیں ہوگی۔

میڈیکل، ایمرجنسی خدمات اور پرمیٹیڈ کٹیگری کو چھوڑ کر ایک ضلع سے دوسرے ضلع، ایک شہر سے دوسرے شہر، شہر سے گاؤں، گاؤں سے شہر اور ایک گاؤں سے دوسرے گاؤں میں ہر طرح کی آمد و رفت پر پابندی رہے گا۔

Published: undefined

صنعتوں اور تعمیرات سے متعلق تمام یونٹس میں کام کرنے کی اجازت ہوگی۔ مزدوروں کو آئی کارڈ جاری کرنے ہوں گے۔ صنعتوں میں اہلکاروں کو لانے لے جانے کے لیے بس کی اجازت، پاس جاری ہوں گے۔ صنعتوں میں مینوفیکچرنگ یونٹس میں مزدوروں کو لانے لے جانے کے لیے خصوصی بسوں کو چلانے کی اجازت ہوگی۔ مزدوروں کے پاس جاری ہوں گے۔ ان اداروں کو مزدوروں کے پاس کے لیے مجاز شخص کے دستخط اور تفصیلات، اسپیشل بس نمبر، ڈرائیور کا نام ضلع کلیکٹر دفتر میں دینے ہوں گے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined