
جے رام رمیش / آئی اے این ایس
وزیراعظم نریندر مودی آج جمعہ کو بہار کے دورے پر ہیں، جہاں وہ اسمبلی انتخابات کے لیے انتخابی مہم کا آغاز کریں گے۔ پی ایم مودی اس موقع پر سمستی پور میں واقع سابق وزیراعلیٰ اور مشہور سماجوادی رہنما کرپوری ٹھاکر کے آبائی گاؤں جائیں گے اور بیگوسرائے میں بھی انتخابی ریلیوں سے خطاب کریں گے۔ تاہم، وزیراعظم کے اس پروگرام پر کانگریس نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے اور ان پر دوہرے معیار اپنانے کا الزام لگایا ہے۔
Published: undefined
کانگریس کے سینئر رہنما جے رام رمیش نے ایکس (سابق ٹوئٹر) پر پوسٹ کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی سے تین سیدھے سوال پوچھے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی کے نظریاتی پیش رو جن سنگھ اور آر ایس ایس نے نہ صرف کرپوری ٹھاکر کی سماجی انصاف کی پالیسیوں کی مخالفت کی تھی بلکہ ان کی حکومت کو گرانے میں بھی اہم کردار ادا کیا تھا۔
جے رام رمیش نے اپنے پہلے سوال میں کہا، ’’کیا یہ صحیح نہیں ہے کہ 1978 میں کرپوری ٹھاکر نے پسماندہ طبقات کو 26 فیصد ریزرویشن دے کر سماجی انصاف کی تاریخی بنیاد رکھی تھی؟ لیکن جن سنگھ اور آر ایس ایس نے ان کی پالیسی کی کھل کر مخالفت کی اور ان کے خلاف سڑکوں پر نازیبا نعرے لگائے۔ کیا وزیر اعظم آج اپنے نظریاتی پیش روؤں کی اس تاریخی غلطی پر معافی مانگیں گے؟‘‘
Published: undefined
دوسرے سوال میں جے رام رمیش نے ذات پر مبنی مردم شماری کے معاملے پر حکومت کو گھیرتے ہوئے کہا کہ ’’کیا آپ نے کانگریس کی ذات پر مبنی مردم شماری کی مانگ کو اربن نکسل ایجنڈا کہہ کر دلتوں، پسماندہ، انتہائی پسماندہ اور آدیواسیوں کی توہین نہیں کی؟ کیا آپ کی حکومت نے 2021 میں پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ دونوں میں ذات پر مبنی مردم شماری سے انکار نہیں کیا؟ کیا آپ اس حقیقت سے انکار کریں گے کہ آپ کی حکومت نے کروڑوں پسماندہ لوگوں کی اس جائز مانگ کو نظر انداز کیا؟‘‘
Published: undefined
تیسرے سوال میں جے رام رمیش نے بہار کے 65 فیصد ریزرویشن والے اسمبلی کے فیصلے کو نویں شیڈول میں شامل نہ کیے جانے پر سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہا، ’’جب کانگریس حکومت نے 1994 میں تمل ناڈو کے 69 فیصد ریزرویشن کو نویں شیڈول میں شامل کر کے تحفظ دیا، تو آپ کی حکومت نے بہار کے فیصلے کے ساتھ ایسا کیوں نہیں کیا؟‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined