قومی خبریں

اقتصادی بحران سے توجہ ہٹانے کے لئے شیو کمار کو گرفتار کیا گیا، کانگریس کا بیان

کانگریس نے کہا ہے کہ ڈی کے شیو کمار کی گرفتاری کی وجہ عوام کی توجہ ملک کو درپیش اقتصادی بحران سے ہٹانا ہے۔

سوشل میڈیا 
سوشل میڈیا  

انفورسمنٹ ڈاریکٹریٹ (ای ڈی) نے کل شام منی لانڈرنگ کے الزام میں کرناٹک کے سابق وزیر اور کانگریس کے بڑے رہنما ڈی کے شیو کمار کو دہلی میں گرفتار کر لیا ہے۔ اس گرفتاری کے تعلق سے ای ڈی کے ایک افسر نے بتایا کہ شیو کمار سوالوں کا جواب نہیں دے رہے تھے اور پوچھ تاچھ میں تعاون نہیں کر رہے تھے ۔ شیو کمار اور ان کے حامیوں کو اس کا اندازہ تھا کہ ای ڈی شیو کمار کو گرفتار کر سکتی ہے اس لئے انہوں نے کرنٹاک ہائی کورٹ میں عبوری ضمانت کی عرضی داخل کی تھی جسے عدالت نے خارج کر دیا تھا۔ اس کے بعد ہی شیو کمار دہلی میں ای ڈی کے سامنے پیش ہوئے تھے ۔

Published: 04 Sep 2019, 8:00 AM IST

اپنی گرفتاری کے بعد شیو کمار نے بی جے پی پر بدلے کی سیاست کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ٹویٹ میں بی جے پی کو اپنے مشن میں کامیاب ہونے کی مبارکباد دی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ سیاست پر مبنی ہے اور بی جے پی بدلے کی سیاست کر رہی ہے ۔ انہوں نے پارٹی کارکنان اور حامیوں سے مایوس نہ ہونے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کچھ غلط نہیں کیا ہے اور خدا اور عدلیہ پر ان کا پور ا اعتماد ہے ۔

Published: 04 Sep 2019, 8:00 AM IST

کانگریس نے شیو کمار کی گرفتاری کی سخت الفاظ میں مزمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کانگریس کے اعلی رہنماؤ کے خلاف سازش کی جا رہی ہے اور ان کے ساتھ بدلے کی سیاست کی جا رہی ہے ۔کانگریس نے کہا ہے کہ ڈی کے شیو کمار کی گرفتاری مودی حکومت کی اپنی ناکام پالیسیوں اور خراب معیشت سے عوام کی توجہ ہٹانے اور گمراہ کرنے کی ایک کوشش ہے ۔

Published: 04 Sep 2019, 8:00 AM IST

کانگریس ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے بھی ڈی کے شیو کمار کی گرفتاری کو بے روزگاری اور بد حال معیشت سے توجہ ہٹانے کی ایک چال بتایا ہے۔ دوسری جانب ڈی کے شیو کمار کی گرفتاری کو لے کر کانگریس کارکنان میں زبردست غصہ ہے اور کارکنان کی ایک بڑی تعداد نے ای ڈی دفتر کے باہر ہنگامہ بھی کیا ۔کرناٹک کانگریس نے اس گرفتاری کے خلاف آج ملک گیر ہڑتال کا اعلان بھی کیا ہے ۔

Published: 04 Sep 2019, 8:00 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 04 Sep 2019, 8:00 AM IST