قومی خبریں

پہلگام دہشت گردانہ حملہ اور آپریشن سندور پر پارلیمنٹ میں بحث  سے پہلے کانگریس نے حکومت کو واقعات کی یاد دہانی کرائی

جے رام رمیش نے کہا ’آپریشن سندور‘ روکے جانے کے بعد کانگریس کے فوراً پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلانے کے مطالبہ کو حکومت نے نظر انداز کر دیا تھا، اب اس معاملے پر بحث ہونے جا رہی ہے۔ دیر آئے درست آئے‘

<div class="paragraphs"><p>جے رام رمیش / آئی اے این ایس</p></div>

جے رام رمیش / آئی اے این ایس

 

کانگریس کے سینئر رہنما جے رام رمیش نے کہا ہے کہ کل سے پہلگام دہشت گردانہ حملہ اور ’آپریشن سندور‘ پر 16 گھنٹے کی بحث شروع ہونے جا رہی ہے۔ راجیہ سبھا میں یہ بحث اگلے دن (منگل 29 جولائی) ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ’آپریشن سندور‘ کو روکے جانے کے بعد کانگریس نے فوراً پارلیمنٹ کا دو روزہ خصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا تھا جسے حکومت نے نظر انداز کر دیا۔ لیکن اب اس معاملے پر پارلیمنٹ میں بحث ہوگی، دیر آئے درست آئے۔

Published: undefined

جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر جاری کیے گئے اپنے پوسٹ میں بحث کے پس منظر میں پیش آنے والے واقعات پر نظر ڈالتے ہوئے کئی نکات کا ذکر کیا، جو اس طرح ہیں:

Published: undefined

1۔ پہلگام میں دہشت گردانہ حملہ 22 اپریل 2025 کو ہوا۔ اس حملے کے لیے سیدھے طور پر ذمہ دار دہشت گردوں کو اب تک انصاف کے کٹہرے میں کھڑا نہیں کیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ یہ دہشت گرد پہلے بھی پونچھ (دسمبر 2023)، گگن گیر اور گلمرگ (اکتوبر 2024) میں ہوئے دہشت گردانہ حملوں میں شامل تھے۔

Published: undefined

2۔ کانگریس کے مطالبہ پر 22 اپریل 2025 کو کُل جماعتی میٹنگ بلائی گئی۔ لیکن ہمارے مطالبہ کے مطابق اس کی صدارت وزیر اعظم نے نہیں کی، بلکہ وزیر دفاع نے کی۔ اس میٹنگ میں خفیہ ایجنسیوں کی تساہلی پر سوال اٹھائے گئے۔

Published: undefined

3۔ 30 مئی 2025 کو چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انل چوہان نے آپریشن سندور کے پہلے دو دنوں میں ہوئی اسٹریٹیجک غلطیوں پر اہم خلاصے کیے۔ یہ خلاصے سنگاپور میں کیے گئے۔

Published: undefined

4۔ 29 جون 2025 کو جکارتہ واقع ہندوستانی سفارت خانہ میں تعینات ایک دفاعی افسر، گروپ کیپٹن شیو کمار نے کہا کہ آپریشن سندور کے دوران سیاسی فیصلوں نے فوجی آپریشنوں کو متاثر کیا۔ انہوں نے ہندوستان کے ایئر کرافٹ کے ممکنہ نقصان کی طرف بھی اشارہ کیا۔

Published: undefined

5۔جولائی 2025 کو وائس آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل راہل آر سنگھ نے انکاشاف کیا کہ آپریشن سندور کے دوران ہندوستان نے حقیقت میں چین سے ہارڈ ویئر اور سافٹ ویئر، دونوں ہی سطحوں پر مقابلہ کیا۔ یہ ایک بالکل نیا منظرنامہ تھا۔

Published: undefined

6۔ 14 جولائی 2025 کو جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے عوامی طور سے تسلیم کیا کہ پہلگام حملہ یقینی طور پر تحفظاتی نظام کی ناکامی تھی۔

Published: undefined

7۔ 10 مئی سے اب تک امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ 26 مرتبہ یہ دعویٰ کر چکے ہیں کہ انہوں نے آپریشن سندور کو رکوایا، ہندوستان کے ساتھ تجارت ختم کرنے کی دھمکی دی، اور یہ بھی کہا کہ شاید پانچ جنگی طیارے مار گرائے گئے ہوں گے۔ انہوں نے پاکستان کے فوجی سربراہ کو لنچ پر بلایا، جو پہلے کبھی نہیں ہوا تھا۔

امریکی سینٹرل کمانڈ کے میجر جنرل مائیکل کوریلا نے پاکستان کو دہشت مخالف مہموں میں ’بہترین شراکت دار‘ بتایا۔ اور ٹھیک دو دن پہلے ہی امریکہ کے وزیر خارجہ نے پاکستان کے نائب وزیر اعظم سے ملاقات میں پاکستان کی ستائش کی۔

Published: undefined

8۔ آپریشن سندور کے دوران ہندوستانی میڈیا کے کچھ طبقوں کے ذریعہ وزیر اعظم کے میڈیا انتظام کاروں کی شہہ پر کی گئی مبالغہ آمیز رپورٹنگ نے اس نیریٹیو کو مضحکہ خیز بنا دیا، جسے گڑھنے کی کوشش کی جا رہی تھی۔ یہ نیریٹیو ملک کے اندر بھلے ہی کچھ حد تک چلا ہو، لیکن ہندوستان سے باہر اس کا کم ہی اثر ہوا۔

Published: undefined

جے رام رمیش نے اپنے ٹوئٹ کے آخری میں کہا، ’’یہ یاد دلانا ضروری ہے کہ 30 جولائی 1999 کو ہند-پاک جنگ ختم ہونے کے تین دن بعد واجپئی حکومت نے چار رکنی کارگل جائزہ کمیٹی کی تشکیل کی تھی۔ اس کمیٹی کی صدارت کے۔ سبرامنیم نے کی تھی، جن کے بیٹے آج ہندوستان کے وزیر خارجہ ہیں۔ اس کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں ’فروم سرپرائز ٹو ریکننگ‘ 15 دسمبر 1999 کو سونپی۔ یہ رپورٹ ضروری ترمیم کے ساتھ 23 فروری 2000 کو پارلیمنٹ میں پیش کی گئی اور اس پر بحث بھی ہوئی تھی۔ لیکن تب الگ وزیر اعظم تھے، برسراقتدار پارٹی بی جے پی بھی الگ طرح کی تھی، اور سیاسی ماحول بھی بالکل الگ تھا۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined