قومی خبریں

پی ایم مودی کے 3 بڑے جھوٹ سے کانگریس صدر کھڑگے نے راجیہ سبھا میں اٹھایا پردہ

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے وزیر اعظم نریندر مودی کے اس جھوٹ سے بھی پردہ اٹھایا جس میں انھوں نے کہا تھا کہ سردار ولبھ بھائی پٹیل کی جگہ جواہر لال نہرو خود وزیر اعظم بن گئے۔

<div class="paragraphs"><p>ملکارجن کھڑگے، تصویر&nbsp;<a href="https://twitter.com/INCIndia">@INCIndia</a></p></div><div class="paragraphs"><p><br></p></div>

ملکارجن کھڑگے، تصویر @INCIndia


 

لوک سبھا میں ہندوستانی آئین پر بحث ختم ہونے کے بعد آج راجیہ سبھا میں آئین پر بحث دیکھنے کو ملی۔ اس دوران کانگریس صدر اور ایوان بالا میں حزب اختلاف کے قائد ملکارجن کھڑگے نے اپنی تقریر کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کے 3 بڑے جھوٹ سے پردہ اٹھا دیا۔ کانگریس نے اپنے آفیشیل ’ایکس‘ ہینڈل پر کھڑگے کی وہ ویڈیو اپلوڈ بھی کی ہے جس میں وہ راجیہ سبھا کی کارروائی کے دوران پی ایم مودی کا جھوٹ سب کے سامنے ظاہر کر رہے ہیں۔ آئیے نیچے دیکھتے ہیں پی ایم مودی نے کون سا جھوٹ بولا اور کھڑگے نے کس طرح اس جھوٹ سے پردہ اٹھایا۔

Published: undefined

نریندر مودی کا پہلا جھوٹ: سال 1947 سے 1952 کے درمیان کوئی منتخب حکومت نہیں تھی اور غیر قانونی ترامیم کی جا رہی تھیں۔

کھڑگے جی نے بتایا سچ: مودی جی، نہرو جی کے خلاف نفرت میں اتنا بہہ گئے کہ انھوں نے آئین ساز اسمبلی، عبوری حکمت اور عبوری پارلیمنٹ پر سوال کھڑا کر دیا، جبکہ ان سبھی میں شیاما پرساد مکھرجی بھی شامل تھے۔

Published: undefined

نریندر مودی کا دوسرا جھوٹ: 1951 میں جب منتخب حکومت نہیں تھی، تب نہرو جی نے آرڈیننس لا کر آئین میں تبدیلی کی۔

کھڑگے جی نے بتایا سچ: آئین میں پہلی ترمیم پروویزنل پارلیمنٹ نے کی تھی۔ پروویزنل پارلیمنٹ کے رکن آئین ساز اسمبلی کے ہی رکن تھے، جن میں شیاما پرساد مکھرجی بھی شامل تھے۔

  • یہ ترمیم اس لیے کی گئی تاکہ پسماندہ ذاتوں کو ریزرویشن دیا جائے اور انسداد زمینداری ہو سکے۔ کیونکہ اس وقت مدراس اسٹیٹ کے ریزرویشن کے فیصلے کو سپریم کورٹ نے خارج کر دیا تھا۔

  • ترمیم کرنے کی دوسری وجہ یہ بھی تھی کہ اس سے ایس سی-ایس ٹی، او بی سی طبقہ کو تعلیم اور روزگار کا ریزرویشن مل سکے۔ اس ترمیم کی تیسری وجہ یہ تھی کہ اس سے فرقہ واریت پر مبنی غلط تشہیر روکی جا سکے گی۔

  • یہی نہیں، اس بارے میں 3 جولائی 1950 کو سردار پٹیل جی نے پنڈت نہرو جی کو خط لکھ کر آئین ترمیم کو ہی مسئلہ کا حل بتایا تھا۔

  • مودی جی نے اپنی تقریر میں نہرو جی کے ذریعہ وزرائے اعلیٰ کو لکھے گئے خط کا ذکر کیا، جس میں دلائل کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔ اس کے لیے انھیں ملک سے معافی مانگنی چاہیے۔

  • اس ترمیم کے حق میں خود بابا صاحب امبیڈکر جی نے دو گھنٹے تک ایوان میں بحث کی تھی۔

Published: undefined

نریندر مودی کا تیسرا جھوٹ: سردار ولبھ بھائی پٹیل جی کی جگہ پنڈت جواہر لال نہرو جی خود وزیر اعظم بنے۔

کھڑگے جی نے بتایا سچ: 1946 کے کیبنٹ مشن پلان کے تحت کانگریس نے ایگزیکٹیو کونسل میں نہرو جی کو وائس پریسڈنٹ بنایا تھا، اسی لیے انھوں نے 1947 میں عبوری حکومت کی قیادت کی۔ ملک کا پہلا عام انتخاب 1951-52 میں ہوا، جس کے بعد نہرو جی وزیر اعظم بنے، تب سردار پٹیل جی اس دنیا میں نہیں تھے۔

سردار پٹیل جی نے 14 نومبر 1950 کو نہرو جی کے یومِ پیدائش پر تحریر کردہ مبارکبادی خط میں لکھا تھا کہ:

’’کچھ مفاد پرست لوگوں نے ہمارے بارے میں گمراہیاں پھیلانے کی کوشش کی ہے اور کچھ بھولے لوگ اس پر یقین بھی کر لیتے ہیں۔ لیکن حقیقت میں ہم لوگ تاحیات بھائی کی طرح ساتھ کام کرتے رہے ہیں۔ موقع کے مطالبہ کو دیکھتے ہوئے ہم نے یکسر ایک دوسرے کے نظریات کے مطابق اپنے آپ کو بدلا ہے اور ایک دوسرے کی نااتفاقیوں کا بھی احترام کیا ہے، جیسا کہ گہرا بھروسہ ہونے پر ہی کیا جاتا ہے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined